کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنماء سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ کالا دھن سفید کرنے کی اسکیم کی سینیٹ میں مخالفت کریں گے کیونکہ ماضی میں ایسی اسکیموں کے فوائد نہیں نکلے اور ایمنسٹی صرف امیروں کے لیے ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائے جانے کے اعلان کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے ایمنسٹی اسکیم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کالادھن صاف کرنے کی اسکیم کی سینیٹ میں مخالفت کریں گے، ماضی میں ایسی اسکیموں کے خاطر خواہ نتیجہ سامنےنہیں آئے اور موجودہ حکومت نے بڑی اقتصادی پالیسیاں صرف بڑے کاروباری شخصیات کے لیے بنائیں، یہ اسکیم بھی امیروں کے لیے ہی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کی ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم، سیاست داں فائدہ نہیں اٹھا سکتے
اُن کا کہنا تھا کہ بڑے لوگ غیرقانونی طریقوں سےدولت کمائیں اسےبیرون ملک بھیجیں اور ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے غیرقانونی دولت کو واپس لےآئیں جبکہ مڈل کلاس،پروفیشنل، محنت کشوں پر ٹیکسزاور مہنگائی کابوجھ ہے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پیپلزپارٹی نے شروع کی تھی، الیکشن نزدیک آتے ہی حکومت کو تمام باتیں یادآجانے لگیں۔
واضح رہے کہ کچھ دیر قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا جس سے سیاست دان اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ٹیکس کی ادائیگی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا، قومی شناختی کارڈ نمبر اب نیشنل ٹیکس نمبر ہوگا، شناختی کارڈ ہولڈر ایک فارم کے ذریعے ٹیکس ادا کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم کا مقصد کالا دھن سفید کرنا ہے، قوم کے ساتھ گھناؤنا مذاق بند کیا جائے: اسد عمر
ان کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ شہری اپنے اثاثے ظاہر کریں، جو بھی اسکیم سے استفادہ حاصل کرے گا وہ ٹیکس ادائیگی کا پابند ہوگا اور انہیں 5 فیصد ایک بار جرمانہ ادا بھی کرنا ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے پیسے ملک سے باہر ہیں انہیں 2 فیصد جرمانہ ادا کرنا ہوگا، مثال کے طور پر اگرکوئی 100 ڈالر ملک واپس لایا تو اُسے 2 ڈالر جرمانہ دینا ہوگا، جبکہ جائیداد ظاہر کرنے پر 3 فیصد جرمانہ ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ آف شورکمپنیاں اثاثہ ہیں، کمپنیاں رکھنے والے افراد اسکیم میں شامل ہوسکتے ہیں، یہ اسکیم تمام پاکستانیوں کے لیے ہے، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے قانون کی گرفت میں آئیں گے۔