کراچی : چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان کو آزاد ہوئے 70 سال ہوگئے لیکن بد قسمتی سے حال اب تک موہن جو داڑو جیسا ہے.
وہ کراچی میں 70 ویں جشن آزادی کے موقع پر مقامی یونیورسٹی میں ہونے والی ایک پُر وقار تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ ضیاء دور میں طلبہ تنظیموں پرپابندی لگائی گئی تھی تاکہ آمریت کے خلاف نہ کوئی آواز نہ اُٹھا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں آزاد ہوئے 70 سال بیت گئے لیکن بدقسمتی کے ساتھ آج بھی ہم ایک دوسرے کے ساتھ دست و گریباں ہیں، معاشرے میں عدم برداشت ہے اور قوم مختلف فرقوں میں بٹ گئی ہے طلبہ تنظیموں اور مزدور یونینز کو ریاستی فیصلےکےتحت سوچ کوختم کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ صرف طلبہ تنظیموں پر پابندی ہی نہیں لگائی گی بلکہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لیبر یونینز کو بھی تہس نہس کیا گیا تاکہ محروم طبقے اشرافیہ کے خلاف آواز نہ اُٹھا سکیں عالم یہ ہے کہ مزدور فیکٹری میں جل جاتا ہے لیکن سرمایہ دارکو کیفرکردار تک نہیں پہنچایا جاتا۔
چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ تاریخ بہت کڑوی ہوتی ہے پے در پے آمریت کے بعد اب یہ صورت حال ہے کہ ادارے بھی آئین کے اندررہتے ہوئے کام کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔