جکارتہ: انڈونیشیا کے ماہی گیروں کو گہرے سمندر نے کچھ پرزے ملے، جس پر وزیرٹرانسپورٹ نے لاپتہ طیارے کے تباہ ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے امدادی کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جکارتہ کے سمندر سے ماہی گیروں کو طیارے کا ملبہ ملا ہے جس کے حوالے سے انہوں نے متعلقہ حکام کو آگاہ کیا۔
امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ ملبہ لاپتہ ہونے والے مسافر طیارے کا ہوسکتا ہے۔
انڈونیشین میڈیا رپورٹ کے طیارے میں 10 بچوں سمیت 50 مسافر جبکہ 12 کریو ممبران بھی موجود تھے، مجموعی طور پر پرواز نمبر ایس جے 182 میں 62 افراد سوار تھے۔
وزیرٹرانسپورٹ بدھی کرایا سمادھی کی جانب سے حادثے کا خدشہ ظاہر کیے جانے کے بعد ملک کی فضا سوگوار ہوگئی ہے اور متاثرہ افراد اپنے پیاروں کو یاد کر کے رو رہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد اور اُن کے خاندانوں کے لیے دعائیں کی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں: انڈونیشیا کا مسافر طیارہ لاپتہ
قبل ازیں یہ اطلاع سامنے آئی تھی کہ شریوجایا کے بوئنگ طیارے 737 نے جکارتہ سے مغربی صوبے کالیمنٹان کے لیے پرواز بھری، جہاز پونی ٹانک کے راستے سے اپنی منزل کی طرف جارہا تھا اور دس ہزار فٹ کی بلندی پر موجود تھا کہ اُس سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
پرواز کے بعد فلائٹ کا رابطہ کنٹرول روم سے ختم ہونے کے بعد فلائٹ راڈار 24 ٹریکنگ سروس نے ٹوئٹ کر یہ اطلاع دی تھی کہ طیارہ تقریباً 10 ہزار فٹ ایلٹی ٹیوڈ پر پرواز کررہا تھا۔
مقامی میڈیا رپورٹ کے مطباق یہ طیارہ 27 سال پرانا تھا جو پرواز بھرنے کے چار منٹ بعد ہی لاپتہ ہوگیا تھا۔