منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

خوف ناک فلمیں پسند کرنے کی حیران کن وجہ

اشتہار

حیرت انگیز

اکثر لوگ یہ دیکھ کر حیران ہوتے ہیں کہ بعض لوگ ہارر یعنی خوف ناک فلمیں دیکھتے تو شوق سے ہیں لیکن دیکھتے ہوئے ڈر بھی رہے ہوتے ہیں، تو آخر وہ یہ فلمیں دیکھتے ہی کیوں ہیں؟

یہ بات لوگوں کو حیران کرتی ہے کہ فلم کے اندر جب کسی کا تعاقب کیا جا رہا ہو تو خوف اسے اسکرین پر دیکھنے والا بھی محسوس کرتا ہے، فلم میں ہونے والے تشدد پر دیکھنے والے کا جسم باقاعدہ رد عمل ظاہر کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب لوگ ہارر فلمیں دیکھتے ہیں تو ان کے دل کی دھڑکن 15 دھڑکن فی منٹ تک بڑھ جاتی ہے، ان کی ہتھیلیوں میں پسینہ آنے لگتا ہے، پٹھوں میں تناؤ اور ان کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔

یونیورسٹی آف وسکونسن، میڈیسن میں سینٹر فار کمیونیکیشن ریسرچ کی ڈائریکٹر، پی ایچ ڈی، جوآن کینٹر کہتی ہیں کہ ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ واقعی کوئی ایسی طاقت ور چیز ہے جو لوگوں کو ان چیزوں کو دیکھنے کے لیے اکساتی ہے۔‘‘

اس سلسلے میں ہونے والی ریسرچ اسٹڈیز میں یہ بھی دیکھا گیا کہ نوجوان ہارر فلم دیکھتے ہوئے جتنا زیادہ خوف محسوس کرتے ہیں، اتنے ہی وہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ ماہرین نے یہ بتائی کہ شاید نوجوان اس طرح قدیم قبائلی آبا و اجداد کے دور کی مشکلات کے مردانہ وار مقابلے کی نفسیات سے جڑ جاتے ہیں۔

اسپارکس نامی محقق نے کہا ’’فلم جتنی ڈراؤنی ہوگی، نوجوان اتنا ہی زیادہ خود کو طاقت ور محسوس کرے گا کہ اس نے اسے برداشت کر لیا۔‘‘

تاہم میڈیا کے محققین نے مختلف سرویز کے ذریعے خبردار کیا ہے کہ پُر تشدد فلمیں دیکھنے والے پُر تشدد خیالات سے متاثر ہو جاتے ہیں، اور مختلف معاملات میں ان کا رد عمل بھی پُر تشدد ہو سکتا ہے۔

نفسیات کے ماہرین نے بھی خبردار کیا ہے کہ چھوٹی عمر میں ہارر فلموں کے دیرپا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، اکثر بچے نیند یا کبھی کبھار جاگتے ہوئے بھی ان فلموں کے اثر سے ڈر جاتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں