ٹوکیو: ایسٹ جاپان ریلوے کمپنی نے ایک ایسی جدید ترین ریل گاڑی متعارف کرا دی ہے جو ہائبرڈ ہے اور اسے دوبارہ چارج کیا جا سکتا ہے۔
جرمنی اور برطانیہ جیسے ممالک کے نقش قدم پر چلتے ہوئے، جاپان بھی موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہائیڈروجن سے چلنے والی ٹرینوں پر سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان نے ہائبرڈ اور ریچارجیبل ٹرین متعارف کرا دی ہے، یہ ریل فیول سیل (کیمیائی انرجی کو بجلی میں بدلنے والے سیل)، اور ریچارج ایبل بیٹریوں کے ذریعے چلتی ہے، اور جاپان کی اس قسم کی یہ پہلی آزمائشی ٹرین ہے۔
اسے تقریباً 4 بلین ین (34.8 ملین ڈالر) کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے، یہ 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتی ہے اور ہائی پریشر ہائیڈروجن کے ایک فلنگ پر 140 کلومیٹر تک سفر کر سکتی ہے۔
اس ٹرین کو 2030 تک باقاعدہ طور پر لانچ کر دیا جائے گا، ہائبرڈ ٹیکنالوجی پر مبنی اس ٹرین کو ’Hybari‘ کا نام دیا گیا ہے، اسے جے آر ایسٹ، ہٹاچی لمیٹڈ اور ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نے مل کر تیار کیا ہے۔
The two-car Hybari train, which was developed at a cost of roughly 4 billion yen ($34.8 million), runs off hydrogen fuel cells and batteries.https://t.co/1LyMJY5FUE#Japan #hydrogentrain #train
— Nikkei Asia (@NikkeiAsia) February 21, 2022
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ٹرین کی ٹیسٹنگ جے آر سورومی اور نامبو کے ریلوے لائن پر جلد سے جلد اگلے مہینے کی جائے گی، یہ اقدام ملک کے 2050 تک کاربن کے اخراج کو ختم کرنے کے طویل مدتی منصوبے کا حصہ ہے۔
جے آر ایسٹ کمپنی 2050 تک صفر کاربن کے اخراج کے اپنے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ٹرینوں میں اس ٹیکنالوجی کے استعمال کا ارادہ رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ جرمنی کی Coradia iLint دنیا کی پہلی ہائیڈروجن ٹرین تھی اور یہ 2018 سے تجارتی طور پر فعال ہے۔