پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

لوگ جھوٹ بولتے ہوئے کیسے پکڑے جاسکتے ہیں؟ تحقیق میں انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

جھوٹ بولنا یقیناً ایک بُری عادت ہے، ایسے لوگ جھوٹی انا کی تسکین، مفادات کے تحفظ اور اپنا جرم چھپانے کیلئے ہرممکن جھوٹ کا سہارا لینے کی کوشش کرتے ہیں۔

جھوٹ چاہے جان کر یا اَنجانے میں بولا جائے وہ لوگوں کو ایک دوسرے سے بدظن کردیتا ہے اور کبھی کبھار لڑائی، جھگڑا اور خون وخرابے کا ذریعہ بن کر بڑے فساد کا سبب بھی بن جاتا ہے۔

ایک بات یاد رکھیں کہ انسان چاہے جتنا ہی جھوٹ کیوں نہ بولے اس کا انداز اور الفاظ کہیں نہ کہیں اس کے جھوٹ کا پردہ چاک کردیتے ہیں، بس ضرورت اس بات کی ہے کہ سامنے والا اس جھوٹ کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

- Advertisement -

Unconscious Mind

اس حوالے سے گزشتہ سال کی جانے والی ایک تحقیق میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ جھوٹ بولنے والے شخص کا انداز کیسا ہوتا ہے اور وہ کیا چالاکیاں کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

فرانس کی سوربون یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جھوٹ بولتے وقت یا غلط بیانی کرتے ہوئے اکثر لوگ انتہائی دھیمے لہجے میں بات کرتے ہیں۔

نیچر کمیونیکیشنز نامی جریدے میں شائع ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق ماہرین نے ایک دلچسپ تجربہ کیا ہے جس میں صرف آواز کی شدت اور جھوٹ کے درمیان تعلق واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

Recognizing

ماہرین کے تجزیے کے مطابق جھوٹے لوگ جملے کے درمیان میں اداکردہ الفاظ پر زور کم دیتے ہیں اور یوں ان کی آواز بھی جھوٹ کی چغلی کرتی دکھائی دیتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی کی آواز میں غنایت (میلوڈی) اس کے سچ بولنے کی معلومات دے سکتی ہے، ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ اس وقت دماغ زبان کا ساتھ نہیں دے پاتا اور آواز دھیمی ہوتی چلی جاتی ہے اور یوں الفاظ پر زور بھی کم ہوجاتا ہے کیونکہ بولنے والا جانتا ہے کہ وہ غلط بیانی کررہا ہے۔

تحقیق کے مطابق اس کیفیت کو ’پروسوڈی‘ کہا جاتا ہے جس میں الفاظ اور جملوں کے بجائے آواز کے زیروبم کو دیکھا جاتا ہے۔ اس کیفیت کا انگریزی، ہسپانوی اور فرانسیسی زبانوں پر اطلاق ہوسکتا ہے یعنی تینوں زبانوں میں جھوٹ بولنے والے یکساں انداز سے بات کرتے ہیں۔

their voice

دوسری جانب اگر سچ بولنے والے شخص کا موازنہ کیا جائے کہ سچ بولنے اور مخلص ہونے کی دلیل کیا ہے تو اس کا پہلا نکتہ یہ ہے کہ ایماندار شخص لفظ کے آخر میں آواز کی خاص پچ کو بلند کرے گا اور وہ تیز رفتاری سے بات کرے گا۔

اس کے برخلاف جھوٹ بولنے والا فرد اپنی آواز کو دھیمی رکھے گا، الفاظ پر زور نہیں دے گا اور ان الفاظ کی رفتار بھی بہت دھیمی رہے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں