اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

ریلوے ملازمین کی قرعہ اندازی کے ذریعے بھرتیاں، قائمہ کمیٹی کا تحفظات کا اظہار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اراکین نے ملازمین کی قرعہ اندازی کے ذریعے بھرتیوں پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے، جس پر وزارت ریلوے نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

تفصیلات کے مطابق آج معین وٹو کی زیر صدارت خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزارت ریلوے نے بذریعہ کمپیوٹر قرعہ اندازی بھرتیوں کے معاملے پر بریفنگ دی، بتایا گیا کہ چھوٹے ملازمین کی بذریعہ قرعہ اندازی بھرتیاں قواعد اور حکومتی پالیسی کے تحت ہیں۔

اراکین کمیٹی نے قرعہ اندازی کے ذریعے بھرتیوں پر تحفظات کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا ریلوے میں میرٹ کے بر خلاف من پسند افراد کی بھرتیاں جاری ہیں، تاہم وزارت ریلوے نے کہا کہ بھرتیاں شفاف اور میرٹ پر کی جا رہی ہیں، وزارت ریلوے نے اراکین کمیٹی کو بھرتیوں سے متعلق تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

وزارت ریلوے کے حکام نے سی پیک میں شامل ریلوے منصوبوں پر بھی کمیٹی کو بریفنگ دی، بتایا گیا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی منظوری 2015 میں دی گئی تھی، سی پیک میں شامل ریلوے منصوبے حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں، ایم ایل ون منصوبے کا پی سی ون منظوری کے مراحل میں ہے، اس پر 8.2 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔

حکام نے بتایا کہ ایم ایل ون منصوبہ تین مراحل میں 5 سال میں مکمل ہوگا، ریلوے لائنز پر پھاٹک ختم ہوں گے، ٹریکس پر گزرنے کے لیے انڈر پاس، فلائی اوور تعمیر کیے جائیں گے اور باڑ لگائی جائے گی، گوادر تا مستونگ اور حویلیاں تا خنجراب ریلوے لائن بچھائی جائے گی۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ ایم ایل ون منصوبہ رواں مالی سال میں شروع کرنے کا ہدف ہے، اس کی تکمیل سے ریل کا سفر مزید آسان ہوگا، کراچی تا لاہور ریل سفر 18 کے بجائے 10 گھنٹے، لاہور تا ملتان فاصلہ 5 کے بجائے 3 گھنٹے، اسلام آباد تا لاہور ساڑھے چار کے بجائے اڑھائی گھنٹے، کراچی سے حیدر آباد کا سفر دو کے بجائے ڈیڑھ گھنٹے میں طے ہوگا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں