جمعہ, اپریل 18, 2025
اشتہار

دہلی کے لال قلعہ اور جامع مسجد میں بم کی اطلاع سے خوف و ہراس

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں نئی دہلی کے تاریخی لال قلعہ اور جامع مسجد میں بم رکھے جانے کی اطلاع سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی فائر سروس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ صبح 9 بج کر 3 منٹ پر ایک فون کال موصول ہوا جس میں کہا گیا کہ لال قلعہ اور جامع مسجد کے احاطے میں بم نصب کیا گیا ہے۔

پولیس، بم اسکواڈ اور دیگر متعلقہ ادارے فون کال موصول ہوتے ہی فوری طور پر متحرک ہو گئے۔ دونوں مقامات کی مکمل تلاشی کے باوجود کوئی مشتبہ چیز برآمد نہیں ہوئی جس کے بعد ابتدائی طور پر اس واقعے کو جھوٹ قرار دے دیا گیا۔

پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ افواہوں پر توجہ نہ دیں اور کسی بھی طرح کے خوف میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان مقامات پر حالات مکمل طور پر معمول پر ہیں اور سیاحوں کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے سنبھل کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہاں پہلے مندر تھا اب مسجد ہے۔ مسجد کے نیچے مندر ہے۔ 2022 میں موہن بھاگوت نے کہا تھا ہر مسجد میں شیو لنگ ڈھونڈنے کا کام نہ کریں۔

کانگریس صدر نے جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ 1947 سے قبل کے مذہبی مقامات کو جوں کا توں برقرار رکھنے کے لیے سال 1991 میں قانون پاس کیا گیا تھا۔ یہ لوگ اس کو بھی نہیں مان رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ قانون بھی آپ خود بناتے ہو اور توڑتے بھی آپ ہو۔ تاج محل مسلمانوں نے بنایا ہے اس کو بھی جا کر توڑو۔ لال قلعہ مسلمانوں نے بنایا وہ بھی توڑ دو۔ حیدر آباد میں قلعہ ہے وہ بھی توڑ دو۔ سب کچھ ایسے ہی ختم کردو گے کیا؟

ملکارجن کھڑگے کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ملک کو توڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ایسے ہی کرتے رہیں گے تو پھر ایک بار ملک غلامی میں چلا جائے گا۔ ہم سب کو مل کر انصاف کے لئے لڑنا ہوگا۔

اُنہوں نے کہا کہ میں بھی ہندو ہوں میرا نام ملکارجن ہے۔ میں سیکولر رہنے کی وجہ سے چاہتا ہوں ایک ہو کر چلو۔

ملکارجن کھڑگے نے طنزاً سوال کیا کہ کیا بالغ رائے دہی مودی نے دی؟ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تمام حقوق آئین کی مرہون منت ہیں، جن کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔

آئین کو بچانے کے لیے تمام جماعتوں اور تنظیموں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے تحفظ کے بغیر عوام کی شراکت ممکن نہیں۔

انہوں نے تاریخی حوالوں کے ساتھ بتایا کہ برطانوی دور میں صرف امیر زمینداروں کو ووٹ کا حق حاصل تھا، لیکن پنڈت جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر نے مل کر بالغ رائے دہی کی بنیاد رکھی۔

پائلٹ کی دوران لینڈنگ ہارٹ اٹیک سے موت

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں میں بی جے پی نے مسلسل آئین، آئینی اداروں اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش ہوئی۔ میڈیا پر پابندی لگائی گئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں