مریخ پر موجود ناسا کے روور کو پھنسے ہوئے پتھر کے نکلنے کے بعد آخر کار اہم کامیابی حاصل ہو گئی ہے۔
ناسا کے پرزیورنس روور نے آخر کار مریخ کی سطح سے ایک قدیم چٹان کا چھٹا نمونہ کامیابی سے حاصل کر لیا ہے، اس سے قبل روور کے ٹیوب میں چٹان کا کنکر پھنس جانے کی وجہ سے وہ نمونہ نہیں لے سکا تھا۔
ناسا کے مطابق دسمبر کے آخر میں ایس یو وی سائز کا یہ روور ’اِسول‘ نامی چٹان میں ڈرِل کر رہا تھا، لیکن وہ منصوبے کے مطابق ٹاٹینیم کی ٹیوب کو بند نہیں کر سکا، کیوں کہ ایک کنکر ہینڈلنگ سسٹم میں پھنس گیا تھا۔
ناسا کے انجینئروں نے ایک ٹیکنیکل طریقے کا استعمال کرتے ہوئے روور کو اس کنکر سے نجات دلائی، اس طریقے میں ڈرِل کا رخ زمین کی جانب کرتے ہوئے تیزی سے گھمایا گیا، اور کنکر نکل گیا۔
This rock almost looked surprised that I was coming back! Thankfully, I was able to collect another sample here to replace the one I discarded earlier. This may be one of the oldest rocks I sample, so it could help us understand the history of this place. #SamplingMars pic.twitter.com/I1kqdNSchR
— NASA’s Perseverance Mars Rover (@NASAPersevere) January 31, 2022
پرزیورینس نے مریخ کا نمونہ لینے کے لیے ایک بار پھر اِسول نامی چٹان کو ڈرل کرنے کی کوشش کی، جاری کی جانے والی تصویر میں ڈرل کے نشانات کو دیکھا جا سکتا ہے۔
مریخ پر ناسا کے روور میں پھنسا پتھرایک ماہ بعد نکال لیا گیا
ناسا نے پرزیورنس اکاؤنٹ سے 31 جنوری کو ٹوئٹ کیا ’یہ چٹان مجھے واپس دیکھ کر چونک گئی ہے، شکر ہے، میں اس قابل تھا کہ ایک اور نمونہ لے سکوں اس کے بدلے میں جو پہلے میں پھینک چکا ہوں۔
ٹوئٹ میں مزید لکھا گیا کہ یہ شاید اب تک جمع کیا گیا سب سے قدیم چٹان کا نمونہ ہے، لہٰذا یہ اس جگہ کی تاریخ کو سمجھنے میں مدد دے گا۔