واشنگٹن: امریکی تاریخ میں پہلی بار فلسطینی نژاد امریکی مسلمان خاتون ریما ڈوڈن وائٹ ہاؤس میں اہم عہدے پر فائز ہونے جارہی ہیں، وہ نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی ٹیم میں شامل ہوں گی۔
امریکی میڈیا کے مطابق فلسطینی نژاد امریکی مسلمان خاتون ریما ڈوڈن کو امور برائے قانون سازی، وہائٹ ہاؤس آفس کی ڈپٹی ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔
ریما ڈوڈن 20 جنوری 2021 کو صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن کی قانونی امور کی ٹیم میں شامل ہوں گی اور وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی فلسطینی عرب امریکی مسلمان خاتون بنیں گی۔
Our White House Senior staff will work with President-elect Biden and Vice President-elect Harris to implement a bold agenda that will build our nation back better than before and ensure every American has a fair shot.https://t.co/ruN2HkW4P5
— Biden-Harris Presidential Transition (@Transition46) November 23, 2020
ڈوڈن اس وقت سینیٹ ڈیمو کریٹک ڈک ڈربن میں ڈپٹی چیف آف اسٹاف اور فلور ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔
وہ اس سے قبل بھی سینیٹر ڈربن کی فلور کونسل اور ریسرچ ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں، ڈوڈن نے جوڈیشری سب کمیٹی برائے انسانی حقوق اور قانون کے معاون کے طور پر بھی کام کیا ہے۔
ریما ڈوڈن فی الحال بائیڈن ہیرس منتقلی کی ٹیم میں رضا کار کی حیثیت سے تصدیق کے عمل کے لیے قانون سازی میں شمولیت کی رہنمائی کرتی ہیں، ڈوڈن اوباما فار امریکا مہم سمیت متعدد مہم میں رضا کارانہ طور پر وکیل کی حیثیت سے خدمات بھی انجام دے چکی ہیں۔
ریما شمالی کیرولینا میں فلسطینی و اردن نژاد والدین باجیوں اور سامیہ ڈوڈن کے یہاں پیدا ہوئیں، ان کے والدین سنہ 1960 کی دہائی میں فلسطین کے مغربی کنارے سے ہجرت کر کے امریکہ منتقل ہوئے تھے۔
ان کے دادا مصطفیٰ ڈوڈن اردن میں سماجی امور کے وزیر تھے جو سنہ 1970 کی دہائی میں اسرائیلی فلسطین امن مذاکرات میں شامل تھے۔