فلم اسٹار ریما خان نے ہتک عزت کے دعووں کی سماعت کیلئے ٹربیونل تشکیل نہ دینے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے، عدالت نے درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے فلم اسٹار کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی اور درخواست پر نوٹس جاری کر کے پنجاب حکومت سے جواب مانگ لیا۔
فلم اسٹار ریما خان نے درخواست میں ہتک عزت کے قانون کے تحت ٹربیونل تشکیل نہ دینے کے اقدام کو چیلنج کیا، فلم اسٹار کے وکیل جہانزیب سکھیرا نے نشاندہی کی کہ ہتک عزت قانون 2024 کے تحت ٹربیونل تشکیل دیئے جانے تھے لیکن ابھی تک ٹربیونل تشکیل نہیں دیئے گئے۔
ریما خان کے وکیل نے یہ بتایا 2024 کے قانون سے پہلے ایڈیشنل سیشن جج اور سول ہتک عزت کے دعویٰ پر سماعت کرسکتے لیکن اب ایسا نہیں ہے، ہتک عزت کے دعوے پر صرف ٹربیونل کی سماعت کرسکتا۔
جہانزیب سکھیرا ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ٹربیونل تشکیل نہ دینے کی وجہ سے دعوے التوا کا شکار ہیں، اور درخواست گزار فلم اسٹار کے ہتک عزت پر کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی ہے۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ عید کے بعد ٹربیونل تشکیل دیئے جائیں گے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ ہتک عزت کے دعووں کیلئے ٹربیونل تشکیل دینے اور انہیں فعال کیا جائے، ریما خان کی درخواست پر اب 10 اپریل کو سماعت ہوگی۔
ایک غیر معروف فلم سرمایہ کار شاہد رفیق نے ماضی کی مقبول فلمی اداکارہ ریما خان پر دو کروڑ روپے سے زائد کے فراڈ کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اداکارہ نے ان سے پیسے لیے لیکن واپس نہیں کیے۔
شاہد رفیق نے کہا تھا کہ ریما نے پیسے دینے کے بجائے ان سے ایک معاہدہ کیا جس کے تمام ثبوت بھی ان کے پاس موجود ہیں اور اس کے علاوہ بینک اسٹیٹمنٹ کا ریکارڈ بھی موجود ہے لیکن ریما نے مجھ پر 20 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ کر دیا کہ میں فراڈ ہوں، ریما سامنے آئیں تو معلوم ہوگا کہ دھوکا کس نے دیا۔