پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

ڈی چوک جانا زیر غور نہیں، پارلیمنٹ سے مشترکہ استعفوں کی تجویز دی ہے: رہبر کمیٹی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر قائم ہیں لیکن حکومت بھاگ رہی ہے، ڈی چوک جانا ابھی زیر غور نہیں دیگر آپشن پر مشاورت جاری ہے، تاہم یہ فیصلہ ہم نے کرنا ہے کہ ہم نے کہاں جانا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اراکین نے نیوز کانفرنس کی، کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے چند تجاویز آئی ہیں، جو پارٹی قیادت سے شیئر کیے جائیں گے، ان تجاویز میں پارلیمنٹ سے اپوزیشن کے مشترکہ استعفوں کی تجویز بھی شامل ہے، مشترکہ استعفوں کے علاوہ شٹر ڈاؤن اور ہائی ویز بلاک کرنے کی تجاویز بھی ہیں۔

اکرم درانی نے کہا کہ وزیر اعظم اور پرویز خٹک سمیت ممبران لب و لہجہ درست کریں، ہمارا پہلا مطالبہ ہی وزیر اعظم عمران خان کا استعفیٰ ہے، وزیر اعظم کے استعفے اور فوج کے بغیر نئے الیکشن کے مطالبے پرقائم ہیں، مارچ کے مقاصد پر اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہے، اگر وزیر اعظم کے استعفے پر بات نہیں ہو سکتی تو رابطے کی کیا ضرورت ہے۔

تازہ ترین:  عوام کو اکسانے پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: پرویز خٹک

انھوں نے کہا غیر جمہوری قوتوں کو بھی خبردار کرتے ہیں، ماورائے آئین قدم اٹھایا گیا تو تمام سیاسی جماعتیں مل کر مزاحمت کریں گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ رہبر کمیٹی قائم رہے گی اور حکومتی کمیٹی سے رابطے جاری رکھیں گے۔

تازہ ترین:  جے یو آئی کو پی پی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

واضح رہے کہ آج رہبر کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے دھرنے اور وزیر اعظم یا ڈی چوک جانے کے معاملے کی مخالفت کی، جے یو آئی ف اس سلسلے میں دونوں اپوزیشن جماعتوں کو قائل نہ کر سکی۔

قبل ازیں، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے نیوز کانفرنس کی، کمیٹی نے مولانا کے عوام کو اکسانے کے بیان پر عدالت جانے کا اعلان کر دیا، پرویز خٹک نے کہا کہ وہ پیر کو عدالت جائیں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں