اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے بھارت اور افغانستان سے بھاری فنڈنگ کی گئی ہے۔
سابق وفاقی وزیرداخلہ نے انکشاف کیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کروڑوں ڈالر کی فنڈنگ کی گئی ہے، جس کے تحت ملک میں انتہا پسندی کےساتھ سیاسی دھڑے بندی کی کوشش کی جائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ اور نسلی فسادات کی سازشیں ہوں گی، ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش بھارت اور افغانستان کی جارہی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ غیرملکی فنڈنگ مختلف فاننشل سروسز کےذریعے پاکستان لائی گئی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’کوئٹہ میں ہمارے بھائیوں کوشہید کیاگیا، میں اس کی شدیدمذمت کرتاہوں‘۔
رحمان ملک نے کہا کہ ’پاک فوج کے خلاف جو زبان استعمال کی جارہی ہے وہ ٹھیک نہیں، فوج کے خلاف اس طرح کے بیانات اور تقاریر نہیں ہونی چاہیں کیونکہ یہ پاکستان کے خلاف سازش ہے‘۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹر نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی بات پر طیش میں نہ آئیں کیونکہ ایسےواقعات کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان کےخلاف محاذکھلےگا۔
انہوں نے کہا کہ ’بطور چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی داخلہ حکم دوں گا پاکستان مخالف تشہیرکو روکیں،سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف موادکو فوری بلاک کیا جائے، وزیراعظم بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والے ملک مخالف مواد پر فوری ایکشن لیں‘۔