اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے سینیٹرز سے متعلق جعلی لسٹوں کا ایف آئی اے اور پی ٹی اے کوتحقیقات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا جعلی لسٹیں و خبریں پھیلانا بھی قانون کی خلاف ورزی و قابل سزا جرم ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے سینیٹرز سے متعلق جعلی لسٹوں کا ایف آئی اے اور پی ٹی اے کوتحقیقات کرنے کا حکم دے دیا اور کہاسوشل میڈیا پر دغا دینے والے سینیٹرز سے متعلق جعلی لسٹیں گردش کر رہے ہیں، فرضی لسٹوں کا مقصد سینیٹرز کی ساکھ کا نقصان پہنچانا ہے۔
رحمان ملک کا کہنا تھا ایف آئی اے اور پی ٹی اے تحقیقات کرے کہ کون سینیٹرز کی فرضی لسٹیں پھیلا رہے ہیں، اس وقت تین مختلف فرضی لسٹیں مختلف سینیٹرز کے نام سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ہیں۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ جعلی لسٹیں بنا کر پھیلانا سائیبر کرائمز کے زمرے میں آتا ہے جو قابل سزا ہے، ایف آئی اے تحقیقات کرکے مجرموں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جعلی لسٹیں و خبریں پھیلانا بھی قانون کی خلاف ورزی و قابل سزا جرم ہے۔
مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام
یاد رہے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ، جس کے ساتھ ہی وہ چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر برقرار رہے، قرارداد پر ووٹنگ کے دور ان میر حاصل بزنجو نے 50اور صادق سنجرانی نے 45ووٹ حاصل کئے ، پانچ ووٹ مسترد ہوئے تھے۔
اجلاس کےآغازپرقائد حزبِ اختلاف راجہ ظفر الحق نےتحریکِ پیش کی تواپوزیشن کے64 ارکان نےکھڑے ہو کرحمایت کی تھی تاہم خفیہ رائےشماری ہوئی تو اپوزیشن درکار 53 ووٹ بھی حاصل نہ کرسکے۔
بعد ازاں شہباز شریف نے کہا تھا کہ ضمیر بیچنے والوں کی نشاندہی کرکے قوم کے سامنے لائیں گے اور اگلے ہفتے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔