اسلام آباد: دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم کے پاکستان مخالف بیانات کو مسترد کرتے ہوئے اسے بھارتی دہشت گردی سےتوجہ ہٹانےکی مذموم کوشش قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کے پاکستان مخالف بیانات کو مسترد کرتے ہیں، مودی کے بیانات مقبوضہ کشمیر سےتوجہ ہٹانے کی کوشش ہے، اس طرح کے ہتھکنڈوں سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی سے توجہ نہیں ہٹائی جاسکتی۔
دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق ڈوزیئر کے اجرا کےبعد بھارت نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا تیز کردیا ہے، ڈوزیئر میں پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کوبےنقاب کیا، پاکستان نے ڈوزیئر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کے شواہد پیش کیے، جس کے باعث بھارت کی منصوبہ بندی، مالی معاونت کے اقدامات بےنقاب ہوگئے ہیں۔دفترخارجہ کے ترجمان چوہدری حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے فالس فلیگ آپریشن سےدنیا بخوبی واقف اور مذاق اڑاتی ہے، بھارتی انکار اور الزامات کی پرانی رٹ سےحقائق تبدیل نہیں ہونگے اور نہ ہی نام نہاد سرحدپار دہشتگردی کے الزامات کو اب تقویت ملےگی۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ممالک کے سفیروں کو بھارتی دہشت گردی کے ثبوتوں پر مبنی ڈوزیئر دیئے تھے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا بھارت پاکستان کوعدم استحکام سےدوچارکرنےکی سازش کررہا ہے۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے اور دہشت گردوں کی سرپرستی پر سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک چین ، امریکا، روس ،برطانیہ اور فرانس کے سفیروں کو دفترخارجہ میں بریفنگ بھی دی تھی۔
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، بھارت بدمعاش ریاست کا روپ دھارنے جا رہا ہے اور دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل کے مستقل ممالک کے سفیروں کو پاکستان کیخلاف بھارتی دہشت گردی کے ثبوتوں پر مبنی ڈوزیئر پیش
بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، بھارتی غیر قانونی اقدامات کا مختلف فورمز پر اظہار کرتا رہا ہوں، مزید خاموشی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگی ، وقت آگیا ہے کہ قوم اور عالمی برادری کو اعتماد میں لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف جتناہونا چاہیئے اتنا نہیں ہوتا، سنہ 2001 سے 2020 تک 19 ہزار 130 دہشت گرد حملے پاکستانیوں نے برداشت کیے، ان حملوں میں 83 ہزار سے زائد جاں بحق اور 25 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے، پاکستان کو 126 ارب ڈالر سے زیادہ معاشی نقصان پہنچا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بھارت کے خلاف ناقابل تردید شواہد ہیں جو سامنے رکھنا چاہتے ہیں، شواہد ڈوزیئر کی شکل میں پیش کر رہا ہوں جس میں بہت تفصیلات ہیں، پشاور اور کوئٹہ میں حالیہ دہشت گردی کے حملے بھی بھارتی منصوبہ بندی کی عکاسی کرتے ہیں، بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیز پاکستان میں کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔