کراچی: پاکستان رینجرز سندھ نے سال 2013 سے جاری اندرون سندھ کے آپریشن کی تفصیلات جاری کردیں۔
ترجمان رینجرز کے مطابق آرٹیکل 147 کے تحت دیے گئے اختیارات پر رینجرز نے اندرون سندھ میں آپریشن کے دوران 533 ملزمان کو گرفتار کیا۔
رینجرز کے اندرون سندھ ہونے والی کارروائیوں سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ جاری کی جانے والی تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ قتل کی وارداتوں میں 44 فیصد، ڈکیتی 53فیصد، اغوابرائے تاوان 77 فیصد اور رہزنی کی وارداتوں میں 27 فیصد کمی آئی۔
ترجمان رینجرز کے مطابق اندرون سندھ میں رینجرز جرائم پیشہ عناصر کے خلاف وقتا فو وقتا پولیس بھی معاونت کرتی رہی ہے ۔
وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری پر دستخط کردیے
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزارت داخلہ نے رینجرز کو پورے سندھ میں آرٹیکل 147 کے تحت قیام میں توسیع کردی گئی، وزارت داخلہ نے رینجرز کے اختیارات کے سلسلے میں سندھ حکومت کی درخواست پر دو نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں۔
پہلے نوٹی فیکیشن کا تعلق صوبہ سندھ میں رینجرز کے قیام کے حوالے سے ہے جو ایک سال کے لئے کی گئی ہے،
دوسرا نوٹی فیکیشن کے مطابق رینجرز کے کراچی میں خصوصی اختیارات کے حوالے سے ہے جس کی میعاد 90 روز ہے، جس کا اطلاق 16 جولائی سے ہوچکا ہے۔
سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع، وفاق نے سمری مسترد کردی
تاہم ذرائع وزارتِ داخلہ کے مطابق رینجرز کراچی میں کسی بھی سیاسی جماعت اور سرکاری دفاتر پر بغیر اجازت چھاپہ مارسکتی ہے اور کسی بھی جگہ کارروائی کرسکتی ہے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رینجرز کو صرف کراچی آپریشن کی اجازت دی گئی ہے تاہم اندرون سندھ میں قیام کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی گئی ہے، جہاں وہ پولیس کو معاونت فراہم کرے گی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق رینجرز ایک بار پھر پرانے طریقہ کار کے تحت صرف کراچی میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔