جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

آسٹریلوی منشیات اسمگلر خاتون 13 برس بعد بالی کی جیل سے رہا

اشتہار

حیرت انگیز

سڈنی : انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں 13 برس قید کاٹ کر واپس آسٹریلیا آنے والی خاتون ایئرپورٹ پہنچی تو میڈیا سے بچنے کے لیے دوڑ لگا دی۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی خاتون رینے لارنس ’بالی نائن‘ منشیات اسمگلنگ گروپ کی پہلی اور واحد رکن ہے جسے انڈونیشیا کی جیل سے رہائی ملی ہے، منشیات اسمگلنگ کا ہائی پروفائل مقدمہ سنہ 2005 چل رہا ہے جب بالی میں 9 منشیات اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بالی کے ایئرپورٹ سے گرفتار ہونے والے تمام اسمگلر آسٹریلوی شہری تھے جن میں دو کو سنہ 2015 میں پھانسی دے دی گئی تھی۔

رینے لارنس کو ابتدائی طور پر 20 برس عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن اپیل پر سزا میں کمی کی گئی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون منشیات اسمگلر رینے لارنس بالی کی بانگلی جیل سے رہا ہوکر آسٹریلیا پہنچی تو کیمرہ مینوں سے بچنے کے لئے دوڑ لگائی تو کیمرہ مین بھی ان کے پیچھے دوڑ پڑے، اس بھاگ دوڑ میں ایک کیمرہ مین پر گرا بھی لیکن اٹھ کر دوبارہ خاتون کے پیچھے ڈور لگائی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میڈیا سے جان بچاکر خاتون اسمگلر ڈورتی ہوئی گاڑی میں جاکر بیٹھی اور شیشوں کو کپٹروں سے ڈھکا اور ایئرپورٹ سے روانہ ہوگئی۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ لارنس کو بالی کے ڈینپاسر ایئرپورٹ سے 2005 میں 2.7 کلو ہیروئن اسمگلر کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، پولیس نے لارنس کے ساتھ گروپ کے دیگر آٹھ آسٹریلوی شہریوں بھی حراست میں لے کر ٹوٹل 8.3 کلو ہیروئن برآمد کی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس بالی نائن گروپ کا ایک رکن کینسر میں مبتلا ہونے کے باعث انڈونیشیا کے اسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں