کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈیڑھ سو سے زائد گٹکا بنانے والے کارخانے فعال ہیں جو نوجوانوں میں موت بانٹ رہے ہیں، درجنوں کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس اسپیشل برانچ کی صوبے میں گٹکے اور ماوے کی فروخت سے متعلق رپورٹ اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کراچی میں 151 گٹکا ماوا بنانے والے کارخانے موجود ہیں، گٹکا اور ماوا بنانے والے 41 کارخانوں کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں 733 گٹکا فروش موجود ہیں جن میں سے 103 کو پولیس کی پشت پناہی حاصل ہے۔
حیدر آباد میں گٹکے کے 253 کارخانے موجود ہیں جن میں سے 74 کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے، میرپور خاص میں 102، سکھر میں 35، لاڑکانہ میں 34 اور شہید بے نظیر آباد میں 84 کارخانے موجود ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گٹگا ماوا کی فروخت میں سیاسی اور اہم شخصیات ملوث ہیں۔