لاڑکانہ: تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی سے متعلق سندھ محکمہ ہیلتھ سروسزکی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ محکمہ ہیلتھ سروسز کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعلقہ رتو ڈیرو میں ایڈز کیسز کی خبر مقامی میڈیا پر نشر ہوئی تھی جس کے بعد ماہرین کی ٹیم رتو ڈیرو بھجوائی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعلقہ اسپتال رتوڈیرو میں ایڈز کی اسکریننگ کے لیے لیب قائم کی گئی، اور اسکریننگ کے لیے آنے والوں سے معلومات اکٹھی کی گئیں جس کے مطابق کیمپ میں آنے والے 4.6 فی صد افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہو چکی ہے، ان متاثرہ افراد میں 59 فی صد مرد اور 41 فی صد خواتین ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رتوڈیرو میں 5 دن میں 2 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ، 85 افراد میں ایڈز کی تصدیق
متاثرہ افرد میں ایک سال سے کم عمر 13 بچوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی، 2 تا 5 سال کے 90 بچوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی، جب کہ متاثرہ 26 بچوں کی عمریں 6 تا 15 سال ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ 27 افراد کی عمریں 15 تا 45 سال ہیں، رتو ڈیرو میں 93 مرد اور 64 خواتین میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔
CM Sindh @MuradAliShahPPP children dying due to malnutrition n Thar, kids being injected with Aids in Larkana, throughout the province contaminated drinking water, schools in dilapidated condition, hospitals without medicines & corruption on peak. You’ve ruined province of Sindh pic.twitter.com/6ATUP4ppGA
— Khurrum Sher Zaman (@KhurrumZamanPTI) May 5, 2019
دوسری طرف حکومت سندھ کی کارکردگی پر پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے تنقید کی ہے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ سندھ میں بچے محکمہ صحت کی غفلت کے باعث ایچ آئی وی کا شکار ہوئے۔
انھوں نے کہا کہ تھر میں غذائی قلت ہونے کی وجہ سے بچے مر رہے ہیں، اور سندھ کے عوام پینے کے پانی جیسی نعمت سے محروم ہیں، سندھ کا تعلیمی نظام بھی تباہ ہو چکا، ہر محکمے میں کرپشن کا راج ہے۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے پورے صوبے کو تباہ کر دیا ہے، حکومت سندھ صوبے کی بد ترین صورت حال پر خاموش تماشائی بنی ہے۔