اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد کر دی۔ وزارت داخلہ کے ڈپٹی سیکرٹری نے کاپی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کر دی۔
نمائندہ وزارت دفاع نے بتایا کہ اسد درانی کے خلاف 2 اور انکوائریز شروع کی ہیں، 2 ہفتےمیں اسد درانی سےجواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 ہفتےمیں انکوائری شروع کر کے ان کو نوٹس بھی کرلیں، اسد درانی کو بار بارعدالت کے چکر نہ لگانے پڑیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست نمٹا دی۔
یاد رہے کہ رواں سال مئی میں وزارت داخلہ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔ ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کی سفارش پر یہ اہم ترین اقدام عمل میں آیا۔
لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی اگست 1990 سے مارچ 1992 تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے ہیں۔ انہوں نے سابق را چیف اے ایس دلت کے ساتھ مل کر کتاب ’دی اسپائے کرونیکلز: را، آئی ایس آئی اینڈ دی الوژن آف پیس‘ لکھی ہے۔ اس کتاب پر پاکستان کے سیاسی وعسکری حلقوں کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔