امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ مریض جو کورونا سے مکمل طور پر صحت یاب ہوجاتے ہیں ان کے پھیپھڑوں کو مستقل نقصان نہیں پہنچتا ہے۔
طبی تحقیق کے مطابق عالمی کورونا وبا کے ایسے مریض جو بیماری سے مکمل صحتیاب ہوجائیں تو زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ ان کے پھیپھڑے طویل المعیاد نقصان سے محفوظ رہیں گے، کووڈ 19 عموماً پھیپڑوں پر حملہ کرتا ہے، جبکہ اس کے اثرات دماغ تک بھی پہنچ چکے ہیں تاہم ایسے کیسز کم سامنے آئے ہیں۔
اس مشاہدے میں کورونا کے بغیر علامات والے، معتدل یا زیادہ بیمار ہونے والے مریضوں کو شامل کیا گیا اور تمام رضاکاروں میں وائرس سے صحت یابی کے بعد پھیپھڑوں کا جائزہ لیا گیا جس سے مذکورہ بالا نتائج ملے۔
محققین کا کہناہے کہ مریض کے پھیپھڑوں کو ایسا دیرپا نقصان نہیں پہنچا جو براہ راست کووڈ 19 سے منسلک ہو، وبا کے آغاز سے ایک اہم سوال ابھر رہا تھا کہ کووڈ 19 سے تمام مریضوں کے پھیپھڑوں کو طویل المعیاد یا ہمیشہ کے لیے نقصان تو نہیں پہنچتا، اس تجربے سے تحفظات دور ہوگئے ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ کووڈ 19 کے باعث ہلاک ہونے والے مریضوں کے پوسٹ مارٹم اور کووڈ سے قریب المرگ ہونے والے افراد پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں پھیپھڑوں کے سنگین مسائل کو دریافت کیا گیا تھا۔
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ ہمیں اس پر مزید کام کی ضرورت ہے، البتہ یہ ثابت ہوگیا کہ اگر آپ مکمل صحت یاب ہوجائیں تو پھیپھڑے طویل المعیاد متاثر ہونے سے بچ جاتے ہیں۔
یہ تحقیق طبی جریدے دی اینالز آف تھراسز سرجری میں شائع ہوئی ہے۔