منگل, نومبر 26, 2024
اشتہار

مخصوص نشستیں: الیکشن کمیشن کا سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کرنے کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو الاٹ کی گئی مخصوص نشستوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں نئی متفرق درخواست دائر کرے گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ فیصلہ طویل اجلاسوں کے بعد کیا گیا ہے جبکہ ذرائع کا بتانا ہے کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ سے فیصلے سے متعلق رہنمائی لے گا۔

- Advertisement -

الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد سے روکتا ہے، سپریم کورٹ بتائے فیصلے پر تکنیکی طور پر کیسے عملدرآمد کیا جائے۔

 اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے الیکشن ایکٹ کے تحت مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا تھا۔

یہ پڑھیں: مخصوص نشستیں کیس: سپریم کورٹ کے 8 ججز کا وضاحتی فیصلہ

خط میں اسپیکر نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ نے الیکشن ایکٹ منظورکیا جو صدر کے دستخط کے بعد نافذ ہوگیا، الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے قوانین پرعمل کرے، الیکشن ایکٹ کے تحت مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں۔

ایاز صادق کا خط میں کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ماضی کے ایکٹ کے تحت تھا جس کا اب اطلاق نہیں ہے اب ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ موجود رہے گا، الیکشن کمیشن پارلیمنٹ اور جمہوری اصولوں کی بالادستی یقینی بنائے۔

خیال رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا اور مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلہ دینے والے ججوں نے وضاحتی فیصلے میں کہا تھا کہ 12 جولائی کے فیصلے میں کوئی ابہام نہیں ہے، سپریم کورٹ کا 12 جولائی کا شارٹ آرڈر بہت واضح ہے اور الیکشن کمیشن نے اس حکم کو غیر ضروری طور پر پیچیدہ بنایا ہے۔

وضاحتی بیان میں حکم دیا تھا کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کے سنگین نتائج ہوں گے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں