اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے دلدوز مظالم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد منظور کر لی گئی، اجلاس سے حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے خطاب کیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں بھارتی فوج کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف قرارداد منظور کی گئی، وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ ہم کشمیر کے خون پر کسی صورت سیاست نہیں کریں گے۔
[bs-quote quote=”ماضی میں ہماری حکومتیں کشمیر پر غفلت کی ذمہ دار رہی ہیں: شیریں مزاری
پاکستان کے علاوہ کوئی بھی کشمیر کی آواز نہیں اٹھاتا: شیری رحمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
سینیٹ میں کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف قرارداد سینیٹر شیری رحمان نے پیش کی۔
شیریں مزاری نے سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل اقوامِ متحدہ میں پاکستان نے کشمیر و فلسطین پر قرارداد پیش کی، ہماری حکومت کشمیر کے مسئلے پر کام کر رہی ہے، ریاست کو کشمیر کے مسئلے پر ایک تسلسل دکھاناہوگا۔
ان کا کہنا تھا ’ کشمیری دہائیوں سے بھارتی مظالم کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں، ماضی میں ہماری حکومتیں کشمیر پر غفلت کی ذمہ دار رہی ہیں۔‘
وزیرِ انسانی حقوق نے کہا کہ ماضی میں عالمی فورمز پر کشمیری خواتین پر ظلم کو نہیں اٹھایا گیا، بھارتی فوج ریپ کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 500 شہادتیں، پاکستان کی شدید مذمت، او آئی سی اجلاس بلانے کی سفارش
انھوں نے مزید کہا کہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی قرارداد کو رد نہیں کیاجا سکتا، کشمیر پر ہماری پالیسیاں ایک جیسی نہیں رہیں، کشمیریوں کا خون ایسے بہتا نہیں دیکھ سکتے، مذمتی بیان کافی نہیں، کشمیریوں پر ہونے والے مظالم ہمیں ساری دنیا کو دکھانے ہیں۔
سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے کہا کہ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے علاوہ کوئی بھی کشمیر کی آواز نہیں اٹھاتا۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہمارا فرض ہے ہر ممکن فورم پر کشمیر میں نسل کشی پر بات کریں، اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق تنظیم کی رپورٹ پر توجہ کی ضرورت ہے۔