چمن: بلوچستان حکومت کی تحصیل گلستان سے بد امنی، اور قبائلی تنازعات کے خاتمے کی کوششیں رنگ لے آئیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جام کمال حکومت کی کوششوں سے 16 سال بعد قبائلی رہنما احمد خان اچکزئی کی بلوچستان میں واپسی ہو گئی ہے۔
16 سال سے جلا وطن غبیزئی قوم کے سربراہ احمد خان اچکزئی آبائی علاقے گلستان پہنچ گئے، انھوں نے گلستان میں اسپورٹس اور ایجوکیشن کمپلیکس، اور پبلک پارک کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔
احمد خان اچکزئی نے اس موقع پر کہا کہ محمود خان اچکزئی کے خاندان سے ان کی قبائلی دشمنی تھی، اس قبائلی دشمنی میں ان کے والد اور 2 بھائیوں کو قتل کیا گیا۔
احمد خان اچکزئی نے کہا قبائلی دشمنی میں 30 سال میں سیکڑوں افراد قتل ہو چکے ہیں، میں نے محمود اچکزئی کو 30 سال پہلے اور آج ایک بار پھر صلح کا پیغام دیا ہے۔
انھوں نے کہا میں محمود خان اچکزئی کو معاف کرتا ہوں، ان کی طرف سے تاحال پیش کش کا کوئی جواب نہیں ملا۔
احمد خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ کہ انھیں گورنر بلوچستان بننے کی پیش کش ہوئی تھی، لیکن انھوں نے قبول نہیں کی۔ یاد رہے کہ مشرف دور 2004 میں احمد خان اچکزئی جلا وطن ہو کر دبئی چلے گئے تھے۔