اشتہار

ریویو اینڈ ججمنٹ قانون : عدالتی فیصلے پر اسپیکر اسمبلی بول پڑے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کالعدم قرار دیے جانے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اپنے تبصرے میں بل کی بھرپور حمایت کی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ریویو اینڈ ججمنٹ قانون سپریم کورٹ کے خلاف نہیں تھا اور نہ ہی اس قانون سے سپریم کورٹ کے اختیارات پر کوئی فرق نہیں پڑا تھا۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ بہتر ہوتا سپریم کورٹ اس قانون کا بغور جائزہ لے لیتی، ان کا کہنا تھا کہ اگلی اسمبلی کے اراکین دوبارہ اس قانون کو دیکھیں گے۔

ملک بھر میں الیکشن کے انعقاد سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مردم شماری کے بعد عام انتخابات 90 دن میں نہیں ہوسکتے، الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیوں کے بعد ہی الیکشن شیڈول جاری کرے گا۔

راجا پرویز اشرف کا مزید کہنا تھا کہ ہماری اسمبلی نے مختصر وقت میں اچھی قانون سازی کی تاہم جاتے جاتے صدر مملکت نے یونیورسٹیوں کے بل واپس کردیے، الیکشن کے بعد مل بیٹھ کر ہی تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 11 اگست کو ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دیا اور کہا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ نے اپنے دائرہ کار سے تجاوز کیا۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا، بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں