برطانوی وزیرِ اعظم رشی سنک اور سابق وزیرِ اعظم بورس جانسن کے درمیان کئی قریبی اتحادیوں کا ساتھ دینے کی کوشش پر لفظوں کی جنگ چھڑ گئی ہے۔
سابق وزیرِ اعظم بورس جانسن کے بعض اتحادیوں کو ہاؤس آف لارڈز میں شامل کرنے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
ہاؤس آف لارڈز کمیشن کا کہنا ہے کہ بورس جانسن کی آٹھ نامزدگیوں کو مسترد کیا گیا ہے۔
جس پر وزیرِ اعظم رشی سونک کہتے ہیں کہ بورس جانسن نے غلط نامزدگیوں کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
اس کے جواب میں سابق وزیر اعظم بورس جانس بولے کے رشی سونک بے بنیاد اور فالتو باتیں کر رہے ہیں۔