اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

عراق کا ایک دریا جو محبت کی علامت ہے

اشتہار

حیرت انگیز

بغداد: عراق میں ایک دریا ہے جس کا نام ’شط العرب‘ ہے، اس دریا کو محبت اور تہذیب کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق عراق میں مشہوردریا شط العرب اور عراقی شہر بصرہ عربوں کی محبت اور تہذیب کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

شط العرب اور بصرہ کے حوالے سے ایسے بے شمار قدیم و جدید قصے کہانیاں ہیں، جو خلیج کے عرب ممالک کو عراق سے جوڑے ہوئے ہیں، شط العرب دراصل دجلہ اور فرات نہروں سے تشکیل پانے والا ایک خوب صورت دریا ہے، اور یہ 190 کلو میٹر سے کہیں زیادہ لمبا ہے، اس کی گہرائی 9 میٹر سے 10.75 میٹر تک ہے۔

شط العرب کے کنارے 14 ملین سے زیادہ کھجور کے درخت لگے ہوئے ہیں، جو عراق میں کھجوروں کے کل درختوں کا ایک تہائی ہیں، ان سے سالانہ ڈیڑھ لاکھ ٹن کھجوریں حاصل ہوتی ہیں۔

شط العرب سے چھوٹے بڑے متعدد دریا، نہریں اور آب پاشی کرنے والے نالے نکلتے ہیں، ان کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے، شط العرب سے نکلنے والی نہروں میں الشافی، الماجدیہ، الرباط، الخندق، العشار، الحارۃ، السراجی، حمدان، الحمزۃ، ابومغیرہ اورابو الخصیب شامل ہیں، یہ سب شط العرب کے مغربی کنارے پر واقع ہیں۔ شط العرب کے مشرقی کنارے سے نکلنے والی نہروں میں کتیبان، الکباسی، چھوٹا شط العرب قابل ذکر ہیں۔

شط العرب کو زراعت کے شعبے میں بھی بڑی اہمیت حاصل ہے، یہ دو دریاؤں کا سنگم ہے، اور دنیا کے عظیم نخلستانوں کا علاقہ مانا جاتا ہے۔

اس کی بڑی اسٹریٹیجک اہمیت بھی ہے، عراقی پٹرول کے بھاری ذخائر کی نسبت اسی سے کی جاتی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں