ہفتہ, جون 28, 2025
اشتہار

دریائے سوات حادثہ، عینی شاہدین نے دل دہلا دینے والا آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

آج دریائے سوات میں اچانک سیلابی ریلا آنے سے درجنوں افراد پھنس گئے اب تک 11 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جب کہ 7 افراد کی تلاش جاری ہے۔

وادی سوات پاکستان کا ایک خوبصورت تفریحی مقام ہے، جہاں موسم گرما میں خصوصاً ملک کے گرم علاقوں سے لوگ تفریح کے لیے جاتے ہیں، لیکن آج کا دن درجنوں سیاحوں کے لیے تفریح کے بجائے موت کا پیغام لایا۔

دریائے سوات کے مختلف مقامات پر 75 افراد پھنسے، 58 افراد کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا۔ اب تک 11 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جب کہ سات کی تلاش اب تک جاری ہے۔

جس وقت یہ حادثہ ہوا۔ اہل سوات نے وہاں کیا دیکھا اس کا آنکھوں دیکھا دل دہلانے والا حال سناتے ہوئے وہ انتظامیہ پر برس پڑے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دریا میں 18 لوگ پھنسے ہوئے تھے اور ہم سے مدد مانگ رہے تھے۔ ہم بے بس تھے کہ ان کو بچانے کے لیے کچھ نہ کر سکے، کیونکہ ان تک پہنچنے کے لیے ہمارے پاس رسی تھی اور نہ ہی کوئی کشتی۔

انہوں نے کے پی حکومت کے بروقت ریسکیو آپریشن شروع کرنے کے دعوے مسترد کر دیے اور سوات انتظامیہ پر برس پڑے۔ ہم نے اطلاع دینے کے لیے سوات کے کنٹرول روم پر فون کیا، لیکن کسی نے فون ریسیو نہیں کیا۔ واقعہ کے دو گھنٹے بعد انتظامیہ اور ریسکیو عملہ آیا اور کام شروع کیا۔

ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ سیلابی ریلے میں پھنسے تمام افراد سیاح تھے، جو تفریح کرتے ہوئے دریا میں تھوڑا آگے چلے گئے کہ اچانک سیلابی ریلا آ گیا اور وہ اس میں بہہ گئے۔

ایک نوجوان کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے نے شمالی علاقہ جات میں سیلابی ریلوں کا الرٹ بھی جاری کر رکھا تھا۔ اس کے باوجود انتظامیہ نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے، جو نا اہلی ہے۔

 

دوسری جانب مذکورہ واقعہ کے بعد سوات میں ہوٹل اور ریسٹورنٹس بند کر دیے گئے ہیں جب کہ خیبر پختونخوا حکومت نے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ جاری کرنے کے ساتھ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

دریائے سوات سانحہ کے بعد تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس بند، نقصان کی تفصیلات جاری

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں