جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

ڈکیتی مزاحمت پر قتل 13 افراد دہشت گردی کا ہدف نکلے، جیل میں قید قاتل پھر سے گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل 13 افراد دہشت گردی کا ہدف نکلے، سی ٹی ڈی نے جیل میں قید قاتلوں کو باہر نکال کر پھر سے گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں پچھلے سال نومبر میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں شروع ہوئیں، اور ایک ہی جماعت کے کارکن مارے گئے، تاہم 2 ٹارگٹ کلرز خود کو اسٹریٹ کرمنلز ظاہر کر کے پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوئے تھے اور جیل بھی چلے گئے۔

اب ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ وارداتیں دراصل دہشت گردی کا شاخسانہ تھیں، جن میں اہلسنت والجماعت کے کارکنان کو ٹارگٹ کیا گیا تھا، نئے سرے سے تفتیش کے بعد 13 افراد کے قتل میں ملوث 2 ٹارگٹ کلرز وقار عباس اور حسین اکبر کو جیل سے باہر نکالا گیا اور ٹارگٹ کلنگ میں گرفتار کیا گیا۔

- Advertisement -

ڈی آئی جی کے مطابق گرفتار ملزمان نے تیرہ افراد کو مارنے اور 14 کو زخمی کرنے کا اعتراف کیا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملزمان کے 24 سہولت کار اور 4 ٹارگٹ کلرز کا ایک گروپ ہے، جن کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ اس گروپ کا ماسٹر مائنڈ حسین موسوی بیرون ملک مقیم ہے، حسین موسوی ٹارگٹ پوائنٹ، فنڈ اور سہولت کاری فراہم کرتا ہے، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم زینبیون سے ہے، جب کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے، ملزمان سے ایک ریکی لسٹ بھی برآمد کی گئی ہے۔

آصف اعجاز شیخ نے بتایا کہ جو وارداتیں کی گئیں تھیں ان میں بظاہر اسٹریٹ کرائم میں مزاحمت پر فائرنگ سے ہلاکتیں معلوم ہوتی تھیں، لیکن جب سی ٹی ڈی انٹیلیجنس نے وارداتوں کی جانچ کی تو انکشاف ہوا کہ ہدف ایک ہی جماعت کے کارکن تھے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں کو بیرون ملک مقیم ماسٹر مائنڈ حسین موسوی عرف مسلم چلاتا تھا، اور ٹیم کو ٹارگٹ کی تصویر اور دیگر معلومات فراہم کرتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں