تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

38سال قبل لاپتہ ہونے والے نوجوان کی کہانی نے نیا موڑ لے لیا

آج سے تقریباً اڑتيس سال قبل امریکی ریاست کولوراڈو کے "روکی ماؤنٹين نيشنل پارک” میں اسکيٹنک کیلئے جانے والا نوجوان لاپتہ ہوگیا تھا۔

روڈی موڈر نامی نوجوان مغربی جرمنی کا رہنے والا تھا اور اس وقت اس کی عمر ستائيس برس تھی، فروری سال1983 ميں وہ دو يا تين ايام پر مشتمل اسکيٹنگ کے ايک ٹوور پر روانہ ہوا اور پھر آج تک واپس نہیں آیا۔ اس کی گمشدگی کی رپورٹ چھ دن بعد درج کروائی گئی تھی۔

مقامی پولیس اور اداروں کی لاکھ کوششوں کے باوجود اُس وقت اُس کی تلاش بے نتيجہ ثابت ہوئیں مگر اب اس کہانی نے اچانک ايک موڑ ليا ہے۔

روڈی موڈر کی کہانی نے گزشتہ برس اگست ميں ايک حيرت انگيز موڑ ليا۔ ايک ہائکر کو پارک کے ‘اسکليٹن گلچ‘ نامی علاقے ميں انسانی ہڈياں ملیں۔ اس وقت فوری طور پر تفتيش نہيں کی جا سکی کيونکہ پارک کے عملہ جنگلاتی آگ سے نمٹنے ميں مصروف تھا پھر موسم سرما آگيا اور عين اسی علاقے ميں شديد برف باری ہوگئی۔

وسطی امريکا کی رياست کولوراڈو ميں ‘روکی ماؤنٹين نيشنل پارک‘ ميں عملے نے اس سال پھر يہ کيس اٹھايا۔ پارک میں تعینات رينجرز کے عملے کو اس کی چھڑی، جوتے اور ديگر کئی ذاتی اشياء مليں، جن کے بارے ميں ان کا خيال ہے کہ وہ روڈی موڈر کی ہيں۔

متعلقہ ماہرين نے دانتوں کا معائنہ کرکے شناخت تک پہنچنے کی کوشش کی مگر يہ بھی بے نتيجہ ثابت ہوا۔ روکی ماؤنٹين نيشنل پارک کے حکام نے ایک بار پھر يہ کيس بند کر ديا ہے اور وہ باقيات کی منتقلی کے ليے جرمن حکام کے ساتھ رابطے ميں ہيں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روڈی موڈر ايک تجربہ کار کوہ پيما تھا۔ وہ امريکا ميں اپنی گمشدگی سے قبل فورٹ کالنز کے علاقے ميں رہ رہا تھا۔ وہ تيرہ فروری سن 1983 کے دن تھنڈر پاس کے راستے اپنے ٹور پر نکلا تھا۔ اس کے ساتھ رہنے والے لڑکے نے انيس فروری کو اطلاع دی کہ روڈی غائب ہے۔

اگلے ہی دن اس کی تلاش کا کام شروع کر ديا گيا ليکن تيس سينٹی ميٹر تک پڑنے والی برف کی وجہ سے حکام اپنا کام صحيح طرح نہيں کر پائے۔ برف کی وجہ سے اس کے پيروں وغيرہ کے نشانات چھپ گئے تھے۔

چار دن کی تلاش کے بعد پارک کے عملے کو صرف اس کی کھانے پينے کی کچھ اشيا مليں۔ بعد ازاں ايک غار کے منہ سے موڈر کا سليپنگ بيگ اور چند ديگر چيزيں ملی تھيں۔ سرچ آپريشن ميں کتے اور ہيلی کاپٹر تک استعمال کيا گيا تھا۔

Comments

- Advertisement -