تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بنگلا دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کے لیڈر کوقتل کر دیا گیا

ڈھاکا: میانمار سے ہجرت کر کے بنگلادیش آنے والے روہنگیا پناہ گزین کے ایک کیمپ کے سربراہ یوسف علی کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ہجرت کرکے بنگلادیش آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی مشکلات اب بھی ختم نہیں ہوئیں، پناہ گزینوں کے لیڈر یوسف علی کو نامعلوم افراد نے قتل کر دیا۔  مقتول کو بنگلا دیش کے سرحدی علاقوں میں روہنگیا مسلمانوں کے کیمپ کا لیڈر تصور کیا جاتا تھا۔

مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقتول کی اہلیہ نے کہا کہ یوسف علی میانمار بارڈر کے قریب کیمپ ’بالوکھالی‘ کےلیڈر تھے اور پناہ گزین کی وطن واپسی کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔

مقتول یوسف علی کی اہلیہ جمیلہ خاتون کا کہنا تھا کہ گذشتہ دونوں 20 کے قریب نقاب پوش گھر میں داخل ہوئے اور ان کے شوہر کو سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔

میانمارکی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کےقتل کا اعتراف کرلیا

مقامی میڈیا کے مطابق اس قتل کی وجہ روہنگیا کی واطن واپسی کے حق میں شروع کردہ تحریک ہوسکتی ہے، البتہ پولیس حکام نے اس قسم کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل روہنگیا پناہ گزین نے وطن واپسی کے لیے بنگلادیش حکام پر دباؤ بڑھانے کے لیے احتجاج کیا تھا، جس میں  سینکڑوں پناہ گزین شریک تھے جن کا مطالبہ تھا کہ ان کی وطن واپسی کے لیے راہ ہموار کی جائے۔

دوسری طرف بنگلادیش حکام نے اس بات کی یقین دہانی کراوئی ہے کہ میانمار کی انتظامیہ سے بات چیت جاری ہے، جلد پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ بنگلا دیش میں روہنگیا کے لیے قائم مختلف کیمس میں اس وقت  7 لاکھ سے زائد رہنگیا پناہ گزین موجود ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -