تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

گھر کی چھت پر بال کٹوانے والوں کی شامت آگئی

برلن : کورونا لاک ڈاؤن کے دوران حجام سے بال کٹوانا دو نوجوانوں کو مہنگا پڑگیا، پولیس نے حجام کو بھی پکڑ لیا۔

قانون پر عمل درآمد کرنا ہر شہری پر یکساں لاگو ہوتا ہے، یہ بات جرمنی کے رہائشی دو نوجوانوں اور حجام کو پولیس نے اچھی طرح سمجھا دی جو بال کٹوانے کے لیے ایک مکان کی چھت پر جمع تھے اور حجام سمیت پکڑے گئے۔

یہ واقعہ جنوبی جرمن شہر اُلم میں پیش آیا جہاں کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن کے سلسلے میں لگائی گئی قانونی پابندیوں کی ایک ایسی خلاف ورزی دیکھنے میں آئی، جو کافی عجیب ہونے کے ساتھ ساتھ مضحکہ خیز بھی تھی۔

الم شہر میں ایک مکان کی چھت پر تین نوجوان خاموشی سے کسی کام میں مصروف تھے کہ قریب ہی ایک پڑوسی نے یہ منظر دیکھا تو صورت حال کا اندازہ لگا کر پولیس کو اطلاع کر دی، اس پڑوسی کا نام پولیس نے ظاہر نہیں کیا ہے۔

اس پڑوسی کا اندازہ تھا کہ تین میں سے ایک نوجوان حجام تھا اور باقی دو اس کے گاہک جو بال کٹوانے کے لیے مکان کی چھت پر ہی موجود تھے۔

اُلم کی پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ اطلاع ملنے پر جب پولیس اہلکار موقع پر پہنچے تو گھر کی چھت پر حجام کی ایک کرسی رکھی ہوئی تھی جس پر بیٹھا ایک نوجوان حجام سے اپنے بال کٹوا رہا تھا۔ قریب ہی ایک صوفے پر ایک تیسرا نوجوان بھی بیٹھاتھا، جو بال کٹوانے کے لیے اپنی باری کے انتظار میں تھا۔

پولیس کے مطابق یہ تنیوں نوجوان جن کی عمریں 24 اور 27 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں، اس لیے قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے کہ ان تینوں کا تعلق تین مختلف گھرانوں سے تھا جبکہ لاک ڈاؤن کی شرائط کے تحت دو سے زائد گھرانوں کے افراد کا آپس میں نجی طور پر ملنا بھی ممنوع ہے، چاہے ان کی مجموعی تعداد صرف تین ہی کیوں نہ ہو۔

پولیس نے ان تینوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق انہیں گرفتار تو نہیں کیا گیا مگر ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی اور ان پر عدالت کی جانب سے فی کس سینکڑوں یورو جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -