دنیا میں مختلف حادثات پر متعلقہ وزرا کے تو استعفے سامنے آتے رہتے ہیں لیکن ایک ملک کے وزیراعظم ریلوے اسٹیشن کی چھت منہدم ہونے پر مستعفی ہوگئے۔
کسی بھی حادثے کی صورت میں متعلقہ محکمہ کے وزیر کا مستعفی ہونا ترقی یافتہ ممالک میں عام بات ہے لیکن سربیا وہ ملک بن گیا ہے جہاں صرف ریلوے اسٹیشن کی چھت گرنے پر اس کے وزیراعظم ملوس ووسیویک نے استعفیٰ دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں سربیا کے نووی ساد ریلوے اسٹیشن کی چھت کا اسٹینڈ گر گیا تھا اور اس حادثے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس جان لیوا حادثے کے بعد سربیائی عوام سڑکوں پر نکل آئی اور حادثہ کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہراتے ہوئے مسلسل تین ماہ تک احتجاج کیا۔
ان کا یہ احتجاج بالآخر رنگ لایا اور گزشتہ شب سربیا کے وزیراعطم الیگزینڈر ملوس ووسیوک نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اگلے 10 روز میں یہ طے کریں گے کہ نئے پارلیمانی انتخابات کرائے جائیں یا موجودہ پارلیمنٹ سے ہی نئی حکومت تشکیل دی جائے۔
تاہم اس احتجاج کی قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس طویل احتجاج کی سربیا کے طلبہ نے قیادت کی تھی اور دسمبر میں مظاہرے میں ایک لاکھ سے زائد افراچ شامل ہوئے تھے۔
اس سے قبل گزشتہ سال بنگلہ دیش میں طلبہ احتجاج کے نتیجے میں وزیراعظم حسینہ واجد اپنا 16 سالہ اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہوئی تھیں اور وہ اس وقت بھارت میں پناہ گزین ہیں۔