تہران: امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیاں اور دباؤ کے باوجود ایران نے تیل کی فروخت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے عالمی جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر معاشی پابندیاں عائد کردی ہیں تاہم ایرانی حکام نے خام تیل کی فروخت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے تیل کی صنعت سے وابستہ ماہرین سے ملاقات کی اور امریکی پابندیوں کے بعد جنم لینے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی تیل کی برآمد کو ہدف بنا کر اُن کے ملک پر پابندیوں کا نفاذ چاہتا ہے، ایسی امریکی کوششوں کے باوجود ایرانی خام تیل کی پروڈکشن اور بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت جاری رکھی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کی محاذ آرائی اور مزاحمت میں تیل کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے، ہر مشکل حالات کا سامنے کریں گے۔
امریکی اقتصادی پابندیاں، ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی
خیال رہے کہ ایران کی معاشی صورت حال ان دنوں شدید بحران کا شکار ہے، گذشتہ روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی تھی۔
خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب جوہری معاہدے سے علیحدگی اور اگست سے نئی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب ایرانی حکام نے ہر صورت حال کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔