بدھ, جنوری 1, 2025
اشتہار

وفاقی بجٹ میں رائلٹی کو اخراجات میں شامل کرنے کی سہولت ختم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وفاقی بجٹ میں رائلٹی کو اخراجات میں شامل کرنےکی سہولت ختم کردی، اب 100 فیصد کے بجائے 75 فیصد اخراجات تصورہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے رائلٹی کو اخراجات میں شامل کرنے کی سہولت ختم کردی اور بجٹ میں رائلٹی اور فیس کو انکم ٹیکس کیلئے اخراجات کی حد مقرر کرنے کی تجویز شامل کردی۔

جس کے تحت اب 100 فیصد کے بجائے 75 فیصد اخراجات تصورہوں گے اور اطلاق 2022 سے ہوگا۔

- Advertisement -

اوورسیز انویسٹرز چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری اور امریکن بزنس کونسل پاکستان نے سہولت کے خاتمے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے تجویز واپس لینے کی اپیل کردی۔

اوورسیز انویسٹرز چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری اور امریکن بزنس کونسل پاکستان نے کہا اشتہارات اور سیلز پروموشن کے اخراجات کی مکمل سہولت کے خاتمے سے ملٹی نیشنل کمپنیاں مشکلات کا شکار ہوں گی،رائلٹی، اشتہاراورسیلز پروموشن کےلیے75فیصد اخراجات کی شرط سے معاشی سرگرمیوں پر منفی اثر پڑے گا۔

کاروباری مسابقت کیلئےایم این سیز اورکمپنیاں مصنوعات،خدمات کی تشہیر کےلیےاشتہارات اور سیلز پروموشن پر انحصارکرتی ہیں، برانڈز کی شناخت کے لیے اشتہارات اور سیلز پروموشن کی اہمیت کسی صورت کم نہیں کی جا سکتی۔

اوآئی سی سی آئی نے یہ بھی کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ایم این سیز منافع میں پہلے ہی کمی کا شکار ہیں، وفاقی بجٹ میں حکومت کے مجوزہ اقدام سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافےکی کوششوں پربھی منفی اثر پڑے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کارپوریٹ انکم ٹیکس کی مدمیں حکومت کو سالانہ خطیر رقم حاصل ہوتی ہے، حکومتی اقدام سے ایڈورٹائزنگ اور میڈیا انڈسٹری پر بھی منفی اثرات پڑسکتے ہیں۔

اوورسیز انویسٹرز چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندے امان گھانچی نے کہا کہ رائلٹی اخراجات میں شامل کرنے کی سہولت ختم کرنے سے سرمایہ کاری کے فروغ پرمنفی اثرات مرتب ہوں گے اور نئے برانڈ متعارف کرنےمیں مشکلات بڑھ جائیں گی، برانڈ کی تشہیر کےبغیرمارکیٹ میں مقابلہ کرناانتہائی دشوار ہے، سرمایہ کار کمپنیاں پہلے ہی دہرے ٹیکسز ادا کر رہی ہیں، اس تجویزکو واپس لیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں