کراچی: مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا کہنا ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کی آئینی حیثیت ختم ہوچکی ہے، ٹیکنالوجی کی مدد لے سکتے ہیں لیکن اس پر انحصار نہیں کرسکتے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’سوال یہ ہے ‘‘میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا کہنا تھا کہ موجودہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی آئینی حیثیت ختم ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی مذہبی امور تک اپنا موقف پہنچا چکے ہیں لیکن مرکزی اور صوبائی سطح پر ہمارے موقف کو اہمیت نہیں دی گئی۔
ایک سوال کے جواب میں مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا کہنا تھا کہ ٹیلی فون کے ذریعے چاند دیکھنے شہادت قبول نہیں ہوتی ، رویت ہلال کمیٹی میں بھی گواہ کبھی خود حاضر نہیں ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کی مدد لے سکتے ہیں لیکن اس پر انحصار نہیں کرسکتے، رویت ہلال کمیٹی کے لیے متفقہ اور مشترکہ دستور ہونا چاہیئے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں مختلف علاقوں سے شہادتیں موصول ہوتی ہیں جبکہ شہادت دینے والوں کی شرعی حیثیت بھی دیکھی جاتی ہے تاہم ٹیلی اسکوپ سے چاند دیکھنے والوں کی شہادتیں بھی قبول کی جاتی ہیں۔
پروگرام میں سائنس دان پرویز ہود بھائی کا کہنا تھا کہ ہم جدید دور میں ہیں، چاند کی جگہ معلوم کرنا سائنس کی مدد سے اب آسان ہے، سائنس کے زریعے معلوم ہوسکتا ہے کہ چاند نظر آرہا ہے یا نہیں۔