روس نے الزام عائد کیا ہے کہ یوکرین شام سے داعش کے دہشتگردوں کو خرید کر انہیں جنگ میں روسی فوجیوں کے خلاف استعمال کررہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روس نے الزام عائد کیا ہے کہ یوکرین داعش کے دہشتگردوں کو روس کیخلاف استعمال کررہا ہے اور اس کیلیے وہ شام سے داعش دہشتگردوں کو خرید کر جنگ میں شامل کررہا ہے۔
روس کے خارجہ سیکریٹری اولیگ سیرومولوتوف نے کہا کہ کیف مغربی ممالک کی مدد سے داعش سمیت دیگر دہشتگرد گروپوں کے عناصر کو جنگ کے میدان میں بھیج رہا ہے۔
روس کے خارجہ سکریٹری نے مزید کہا کہ کیف کا مغربی ملکوں کی مدد سے دہشتگرد عناصر کو جنگ میں شامل کرنے کا نیا رجحان سامنے آیا ہے اور اس وقت روس کی مسلح افواج جبہت النصرہ سمیت دوسرے دہشتگرد گروہوں کے عناصر سے لڑ رہی ہے۔
اسی حوالے سے روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ان دہشتگردوں کی نظر میں روسیوں اور یوکرینیوں میں کوئی فرق نہیں ہے اور انکی نظر میں دونوں فریق روسی ہیں۔
اس سے قبل روس کی بیرون ملک خفیہ سرگرمی کرنے والے ادارے ایس او آر نے کہا تھا کہ امریکیوں نے سنہ 2021 کے آخر میں داعش کے دسیوں دہشتگردوں کو شام کی التنف چھاؤنی بھیجا جہاں انہوں نے یوکرین جانے سے پہلے دہشتگردانہ کارروائی کی خاص ٹریننگ لی۔ روس کے نائب وزیر خارجہ کے مطابق کیف روس کے خلاف کارروائی کے بدلے میں مغربی ایشیا کے زرخرید فوجیوں پر دسیوں گنا خرچ کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ روس اس سے قبل یوکرین پر ممنوعہ کیمیائی بموں کے استعمال کا الزام بھی عائد کرچکا ہے۔
مزید پڑھیں: روس کا یوکرین پرممنوعہ کیمیائی بموں کے استعمال کا الزام
یوکرین سے جنگ کے آغاز کے بعد روسی وزیردفاع سرگئی شوئیگو نے کہا تھا کہ یوکرینی فوج کیف کے مضافات میں ممنوعہ فاسفورس گولے استعمال کررہا ہے۔