ماسکو: امریکا کی طرف سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل تجربے پر چین اور روس نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس اور چین نے امریکا کو کروز میزائل کے تجربے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے میزائل تجربے سے عالمی سطح پر ہتھیاروں کی ایک نئی دوڑ شروع ہوسکتی ہے۔
ماسکو اور پیجنگ نے کہا کہ امریکا کے میزائل تجربے سے عالمی سطح پر ایک نئی تشویش پیدا ہوسکتی ہے۔
روسی نائب وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کرکے فوجی کشیدگی کو بڑھانے کی کوشش کی ہے، امریکا نے روس کے ساتھ طے پائے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری ہتھیاروں کی روک تھام کے معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکا کا جوہری معاہدہ کی دستبرداری کے بعد پہلا کروز میزائل تجربہ
سیرگی ریابکوف نے کہا کہ امریکی میزائل تجربے کا معاملہ کافی افسوس ناک ہے، اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا فوجی کشیدگی کو ہوا دینے کی راہ پر چل رہا ہے، ہم اس طرح کی اشتعال انگیزی کا جواب نہیں دیتے۔
علاوہ ازیں چین نے بھی امریکا کے میزائل تجربے پر تنقید کی ہے، کیلی فورنیا کے ساحل سے داغے گئے میزائل کے بارے میں بیجنگ کاکہنا ہے کہ اس تجربے سے اسلحہ کے حصول کی ایک نئی دوڑ شروع ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کا تجربہ کیا ہے، یہ تجربہ امریکا اور روس کے درمیان 1987 کو طے پائے معاہدے کے خاتمے کے بعد کیا گیا ہے۔
سابق سوویت یونین اور امریکا کے درمیان طے پائے معاہدے میں دونوں ملکوں نے درمیانے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے تجربات نہ کرنے یا کرنے سے قبل ایک دوسرے کو اعتماد میں لینے کا عہد کیا تھا۔