تازہ ترین

پی ٹی آئی کے بغیرالیکشن کے بیان پر تحریک انصاف کا ردعمل

چیئرمین اور پی ٹی آئی کے بغیر منصفانہ انتخابات...

چیئرمین پی ٹی آئی کے بغیر بھی الیکشن ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ...

نگراں وزیراعظم لندن پہنچ گئے

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دورہ امریکا کے بعد...

نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی خوشخبری سنادی

کراچی : نگراں وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز نے...

روس کے حملے جاری : خارکیف پر شدید بمباری،

یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف میں روسی فوج کے تازہ حملوں میں متعدد شہریوں کے ہلاکت کے ساتھ بھاری مالی نقصانات ہونے کی اطلاعات ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حملہ اتوار کی صبح کیا گیا جس کے نتیجے میں یوکرینی فوج کو بڑا نقصان پہنچا۔ روسی فورسز نے خارکیف پر دوبارہ قبضہ کرنے اور کنٹرول بحال کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں اور وہاں شدید گولہ باری جاری ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق یوکرینی افواج نے گزشتہ روز بتایا کہ انھوں نے ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف کے پانچ قصبوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین کا آپریشن مداخلت کے خلاف کامیاب ثابت ہو رہا ہے اور اس حوالے سے یہ اہم پیشرفت ہے۔

خارکیف میں فروری سے شدید شیلنگ جاری ہے۔ خطے کے گورنر نے کہا کہ روسی دستے اب بھی شہریوں پر گولیاں چلا رہے ہیں۔ انھوں نے شہریوں سے گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فضائی حملوں کے سائرنز کو نظر انداز نہ کریں۔

یوکرین کو خدشہ ہے کہ نو مئی سے قبل روسی شیلنگ مزید بڑھ سکتی ہے۔ روس اس دن 1945 میں نازی جرمنی کو شکست دینے کی خوشی میں ‘وکٹری ڈے’ یا یوم فتح مناتا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف دی سٹڈی آف وار کی ایک رپورٹ کے مطابق یوکرینی دستے خارخیو کے قریبی مقامات پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر رہے ہیں۔ اس میں کہا گیا کہ یوکرین کی مزاحمت سے روس پر دباؤ بڑھے گا اور اس طرح یہ ‘روسی سرحد کی طرف مزید پیشرفت حاصل ہوسکے گی۔‘

خارخیو میں بچوں کے ایک ڈاکٹر ہبانوف پیولو نے بی بی سی کو بتایا کہ لوگ محفوظ پناہ گاہوں یا شیلٹرز میں چھپے ہوئے ہیں اور ملازمتوں پر نہیں جا رہے۔ ’شہر میں زندگی معمول کے مطابق نہیں۔

خارکیف روسی سرحد سے کافی قریب ہے اور یہ شہر اکثر حملے کی زد میں آتا ہے۔ افسوس ہے کہ جنگ جاری ہے اور ہم بغیر کسی ڈر کے نہیں رہ سکتے وہ بتاتے ہیں کہ جس ہسپتال میں وہ کام کرتے تھے اسے شیلنگ میں تباہ کر دیا گیا ہے۔

پیولو کا کہنا ہے کہ ہسپتال سے کئی بار شیلز ٹکرائے اور وہاں اب طبی سہولیات فراہم کرنا ممکن نہیں۔ روسی (فوجی) ہر وقت گولیاں چلاتے ہیں۔ میں اب ایک دوسرے ہسپتال میں کام کر رہا ہوں۔’

سنیچر کو شہر کے ایک میوزیم کو تباہ کر دیا گیا جب اس کی چھت پر شیلنگ کی گئی۔ مگر یہاں سے قیمتی فن پارے پہلے ہی ہٹا لیے گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -