بدھ, مئی 21, 2025
اشتہار

روس نے ایمنسٹی انٹرنیشنل پر پابندی لگا دی

اشتہار

حیرت انگیز

ماسکو : روس نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کو "ناپسندیدہ تنظیم” قرار دے کر پابندی عائد کردی ہے۔

اس حوالے سے روس کا مؤقف ہے کہ تنظیم نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی حمایت کی ہے، اس فیصلے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی کوششیں دوگنا کرے گی۔

یاد رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل 1961 میں قائم ہوئی اور اس کا صدر دفتر لندن میں ہے، یہ تنظیم دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرتی ہے۔

روسی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل لمیٹڈ کا لندن دفتر "روس مخالف عالمی منصوبوں کی تیاری کا مرکز” ہے۔ انہوں نے تنظیم پر الزام لگایا کہ یہ یوکرین کے حق میں سرگرم ہے، جس سے روس جنگ میں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ ایمنسٹی نے خطے میں فوجی تصادم کو بڑھاوا دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کی اور یوکرین کے مبینہ جرائم کو درست ٹھہرانے کی کوشش کی جبکہ روس کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی مہم چلائی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ اگر کریملن آپ پر پابندی لگا رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ ضرور کچھ درست کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی حکومت کا مقصد اختلاف رائے کو خاموش کرنا اور سول سوسائٹی کو تنہا کرنا ہے۔

کالمارڈ نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم روس کے اندر اور باہر انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کرے گی، ایمنسٹی کبھی ہار نہیں مانے گی اور نہ ہی پیچھے ہٹے گی، ہم انسانی حقوق کے دفاع کی جنگ جاری رکھیں گے۔

ایمنسٹی نے کہا کہ روس کا وہ قانون جس کے تحت یہ پابندی عائد کی گئی ہے، بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ یاد رہے کہ تین سال قبل روس نے ایمنسٹی کی ویب سائٹس کو ملک میں بند کر دیا تھا اور ماسکو میں ان کا دفتر بھی مؤثر طریقے سے بند کر دیا تھا۔ روس کا مؤقف ہے کہ اس کے ملکی قوانین کو بین الاقوامی قانون پر برتری حاصل ہے۔

روسی حکومت کا کہنا ہے کہ مغربی انسانی حقوق کی تنظیمیں روس کے بارے میں متعصب اور غلط بیانی پر مبنی رپورٹس جاری کرتی ہیں، جبکہ مغرب میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر انداز کر دی جاتی ہیں۔ ان کے مطابق یہ تنظیمیں مغربی ممالک کی معلوماتی جنگ کا حصہ ہیں جو روس کے خلاف لڑی جا رہی ہے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیمیں ان الزامات کو "مضحکہ خیز” قرار دیتی ہیں اور کہتی ہیں کہ 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد آزادی کی جو امیدیں پیدا ہوئی تھیں، وہ موجودہ صدر ولادیمیر پیوٹن کے دورِ حکومت (جس کا آغاز 1999 میں ہوا) میں مکمل طور پر چکنا چور ہو چکی ہیں۔

"ناپسندیدہ تنظیم” کا مطلب؟

رپورٹ کے مطابق روس اکثر ان تنظیموں کو "ناپسندیدہ” قرار دیتا ہے جنہیں وہ اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے، اس درجہ بندی کے تحت روسی شہریوں کے لیے ایسی تنظیموں کے ساتھ کام کرنا یا انہیں فنڈ دینا جرم ہے، جس پر پانچ سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔

ماضی میں جن تنظیموں پر اسی قسم کی پابندی لگ چکی ہے ان میں امریکی حکومت کے زیرانتظام نشریاتی ادارہ ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی اور بین الاقوامی ماحولیاتی تنظیم گرین پیس شامل ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں