تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

عالمی پابندیاں بے اثر، بھارت روس سے کھاد درآمد کرنیوالا سب سے بڑا ملک بن گیا

بھارت نے تمام بین الاقوامی پابندیاں بالائے طاق رکھتے ہوئے روس سے تجارت جاری رکھی ہوئی ہے اور اب بھارت روس سے کھاد درآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔

روسی میڈیا کے مطابق روس یوکرین تنازع کے باعث عائد کی جانے والی مغربی پابندیوں کے سبب ملنے والی رعایت کا بھارت نے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے اور اب ہندوستان روس سے فاسفیٹ کھاد درآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران بھارت نے روس سے 35 لاکھ ٹن ڈائمونیم فاسفیٹ، یا ڈی اے پی کھاد درآمد کی ہے، یہ وہ کھاد ہے جو زرعی فصلوں کو ان کی نشوونما کے پورے عرصے کے لیے فاسفورس کی غذائیت فراہم کرتی ہے۔

روسی کھاد بنانے والی کمپنی "فاس ایگرو” نے ہندوستانی کمپنیوں کو اپنی مصنوعات پر بھاری رعایت کی پیشکش کے ساتھ ادائیگیوں کی منتقلی کے لیے بینک کمیشن کو بھی مدنظر رکھا ہے جس کے نتیجے بھارت ن نے بھاری مقدار میں روس سے کھاد درآمد شروع کردی ہے، اس ڈیل میں بھارت کے لیے روسی کھاد کی قیمت 920 سے 925 امریکی ڈالر فی ٹن مقرر کی گئی تھی، جو کہ چین، سعودی عرب، مراکش اور اردن سمیت دیگر بین الاقوامی سپلائرز کی پیش کردہ قیمتوں سے کم ہے۔

واضح رہے کہ روس یوکرین تنازع شروع ہونے کے بعد مغربی اور یورپی ممالک کی جانب سے روس پر لگائی جانے والی اقتصادی پابندیوں کو بھارت نے نظرانداز کرتے اور امریکا کی تنبیہہ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے اور روس سے پٹرول، خوردنی تیل، کوئلہ درآمد کیا ہے جس سے اس کی عوام کو قیمتوں کے معاملے میں بڑا ریلیف ملا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے بھارت کو بھی دھمکی دے دی

روس پر امریکا کی جانب سے سخت عالمی پابندیوں کے باوجود بھارت روس کے ساتھ تجارتی روابط جاری رکھنے پر امریکا بھارت کو واضح دھمکی بھی دے چکا ہے۔

Comments

- Advertisement -