ماسکو: روس نے یوکرین کے اہم شہر اَؤدِیوکا پر قبضہ کر لیا ہے، یوکرینی فوج نے شہر سے پسپائی اختیار کی تھی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی یوکرین میں پیش قدمی جاری ہے، یوکرینی فوج کے اپنے شہر اَؤدِیوکا سے انخلا کے بعد روسی فوج نے شہر کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشرقی یوکرین کے قصبے اَؤدِیوکا (Avdiivka) پر اپنی فوج کے قبضے کو ایک اہم فتح قرار دیا۔
سی این این کے مطابق ہفتے کے روز میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اَؤدِیوکا سے دست برداری کا فیصلہ ہمارے فوجیوں کی جان بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔ تاہم زیلنسکی نے کہا کہ ہم بس چند کلو میٹر پیچھے ہٹے ہیں، روس یہ نہ سمجھے کہ اس نے کچھ حاصل کر لیا ہے۔
اَؤدِیوکا حالیہ مہینوں میں مشرقی محاذ پر سب سے شدید معرکوں والا شہر بن گیا تھا، یوکرینی فوج کے انخلا کا یہ قدم اس علاقے پر ماسکو کے حملوں میں شدت آنے کے بعد اٹھایا گیا ہے، روس نے شہر کو فضائی حملوں اور توپ خانے سے تباہ کر دیا ہے، جب کہ روسی فوج نے بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ زمینی حملے بھی کیے۔
گزشتہ برس باخموت شہر پر قبضے کے بعد اب اَؤدِیوکا پر قبضے سے یہ بات واضح ہونے لگی ہے کہ جنگ کا نتیجہ تیزی سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے حق میں نکلنے لگا ہے۔
روسی فوج سے لڑائی میں ڈیڑھ ہزار یوکرینی اہلکار مارے گئے ہیں۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اَؤدِیوکا شہر پر قابض ہونے سے ہمیں جنگ کی پیش قدمی میں مدد ملے گی، اور ڈونیسک کے دارالحکومت پر یوکرینی حملے روکنا ممکن ہو گیا ہے۔