ہفتہ, دسمبر 14, 2024
اشتہار

سائبر حملوں میں روس ملوث ہے، برطانیہ، امریکا اور نیدرلینڈز کا الزام

اشتہار

حیرت انگیز

ماسکو/واشنگٹن : امریکا نے دنیا بھر کے حساس اداروں پر ہونے والے سائبر حملوں کا الزام روسی خفیہ ایجنسی پر عائد کرتے ہوئے 7 روسی جاسوسوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق عالمی طاقتوں نے ایک مرتبہ پھر روس پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے روسی جاسوسوں پر دنیا بھر کے حساس اداروں پر سائبر حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے روسی خفیہ ایجنٹوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ روسی جاسوسوں نے کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے، اینٹی ڈوپنگ ایجنسیاں سمیت امریکا کی جوہری کمپنی پر بھی سائبر حملے کیے ہیں۔

- Advertisement -

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روسی کی جانب سے دنیا بھر میں ہونے والے مبینہ سائبر حملوں کے خلاف عالمی طاقتیں منظم انداز میں روس پر الزامات عائد کررہی ہیں۔

خیال رہے کہ برطانیہ کے وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ روسی خفیہ ایجنسی جی آر یو نے بے مقصد اور خلاف اصول سائبر حملوں کی مہم کا آغاز کیا تھا جو نیشنل سیکیورٹی کے مفاد میں نہیں ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا، برطانیہ اور ہالینڈ کی جانب سے روس پر نئے الزامات عائد کرنے کی مہم شروع کی گئی ہے۔

روس پر کیا الزامات ہیں؟

ہالینڈ نے الزام عائد کیا ہے کہ روسی جاسوسوں نے کیمیائی ہتھیاروں کی تحقیقات کرنے والے (او پی سی ڈبلیو) کی ویب سائٹ ہیک کی تھی، متاثرہ ادارہ برطانیہ کے شہر سالسبری میں سابق روسی پر کیمیکل حملے کی تحقیقات کررہا تھا۔

برطانیہ کی نیشنل سائبر سیکیورٹی سینیٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے سائبر حملوں کے متاثرین میں روس اور یوکرائن کے بڑے کاروباری مرکز، امریکا کی ڈیموکریٹک پارٹی اور برطانیہ کے ایک چھوٹے ٹیلیویژن نیٹ ورک بھی شامل ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے اینٹی ڈوپنگ ایجنسی، فٹبال گورننگ باڈی ’فیفا‘ اور امریکی ایٹمی اینرجی کمپنی پر سائبر حملے کیے تھے۔

کینیڈا وثوق کے ساتھ روسی خفیہ ایجنسی پر الزام لگایا ہے کہ کینیڈا کے مکحمہ کھیل اور ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی سائبر حملوں کی زد میں آئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں