روسی ہیکرز نے یوکرین کو پہنچائی جانے والی امداد کی نگرانی کیلئے لگائے گئے 10 ہزار سرحدی کیمرے ہیک کرلیے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین، رومانیہ، پولینڈ، ہنگری اور سلوواکیہ میں کیمرے روسی ہیکرز گروپ کی ہیکنگ کانشانہ بنے۔
رپورٹس کے مطابق مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے سائبرحملوں سے متعلق انتباہ جاری کرتے ہوئے سائبرسیکیورٹی ماہرین کی امدادی تنظیموں کوحفاظتی اقدامات بڑھانے کی ہدایت کردی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے روس، یوکرین کے درمیان استنبول میں 3 برس بعد براہ راست مذاکرات ہوئے جو 2 گھنٹے تک جاری رہے تاہم اس دوران مذاکرات میں جنگ بندی پر کوئی معاہدہ نہ ہو سکا۔
ترکیہ کی میزبانی میں 2022 کے بعد روس اور یوکرینی حکام کے درمیان پہلی بار براہ راست مذاکرات کا انعقاد ہوا، جس میں ترک وزیر خارجہ اور انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ بھی شریک ہوئے۔
ترک وزیر خارجہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ روس، یوکرین کے درمیان مذاکرات کا یہ دور مکمل ہوگیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان 2 گھنٹے گفتگو ہوئی۔
روس کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ تنازع کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا چاہتا ہے جبکہ یوکرین 4 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے غیر مشروط جنگ بندی چاہتا ہے۔
یوکرینی عہدیدار کے مطابق روس، یوکرین مذاکرات کا مزید کوئی دور طے نہیں لیکن امکان موجود ہے اگر روسی وفد کو ماسکو سے مزید ہدایات ملتی ہیں تو ممکن ہے کوئی نتیجہ نکل سکے۔
امریکی گولڈن ڈوم منصوبے پر چین کا سخت ردعمل
یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں تو روس کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے چاہیے۔ روس یوکرین جنگ کے باعث ہزاروں افراد کی ہلاکت اور اربوں ڈالرز کا انفراسٹرکچر بھی ملیا میٹ ہوچکا ہے۔