روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس نے شام سے 4ہزار ایرانی جنگجوؤں کو نکالا ہے روس کےشام میں موجود تمام گروپوں کےساتھ تعلقات ہیں۔
پریس کانفرنس میں پیوٹن نے کہا کہ شامی معزول صدربشارالاسدسےابھی تک بات نہیں کی روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی ہم اپنے مقاصد حاصل کر چکے ہیں، روسی حکام کوشام میں فضائی اور بحری اڈوں کو برقرار رکھنے کیلئے سوچنا پڑے گا ہمارا تو مشورہ ہےشام میں روسی اڈوں کو انسانی ہمدردی کے مرکز کے طور پر استعمال کریں۔
روسی صدر نے اسرائیل کی جانب سے شامی سرزمین پر مزید قبضےکی بھی مذمت کی گئی امید ہے اسرائیل بہت جلد شام کی سرزمین سے نکل جائے گا۔
پیوٹن کا کہنا تھا کہ نہیں جانتا کب روس کرسک کے علاقے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لےگا تاہم یوکرین میں جنگ بندی نہیں ہوگی جب تک مقاصدحاصل نہ کرلیں، عارضی جنگ بندی یوکرین کو فوج کو مضبوط کرنے کا موقع ہو گی۔
روسی صدر نے پریس کانفرنس میں نئے روسی میزائل اور شینک پر امریکا کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو نئے روسی میزائل اور شینک کیساتھ مقابلےکا چیلنج کرتا ہوں۔