تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

روس پر خوراک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام

یورپی یونین نے روس پر خوراک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے یوکرین میں 20 ملین ٹن اناج کے ذخیرے کو روکا ہوا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی یونین نے روس پر یہ الزام انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں جاری جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس میں عائد کیا ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ نے دنیا کو خوراک کے بحران سے دوچار کردیا ہے۔

یورپی یونین کے رہنما نے کہا کہ روس یوکرین میں ذخیرہ شدہ 20 ملین ٹن اناج کے ذخیرے کو روک کر خوراک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جس سے افریقہ سمیت دنیا میں خوراک کی کمی کے شکار کئی ممالک متاثر ہوں گے۔

انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ دنیا کے بہت سے ممالک روس اور یوکرین کے اناج اور کھاد پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں لیکن خوراک کا یہ بحران یورپی پابندیوں کی وجہ سے نہیں۔

جوزپ بوریل نے اپنے خطاب میں اس حوالے سے اجلاس کے شرکا کو اعداد وشمار بتآتے ہوئے کہا کہ صرف دو سال کے دوران دنیا میں شدید غذائی کمی کے شکار افراد کی تعداد جو کوویڈ-19 وبا سے پہلے 135 ملین تھی وہ جنوری 2022 میں دگنی ہوکر 276 ملین ہوگئی تھی جس میں یوکرین اور روسی جنگ شروع ہونے کے بعد مزید اضافہ ہوا ہے اور 6 ماہ بعد 323 ملین تک پہنچ چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کا ہر چھٹا شخص اور مجموعی طور پر ایک ارب 20 کروڑ افراد دنیا میں خوراک اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے متاثر ہیں۔

Comments

- Advertisement -