اتوار, فروری 9, 2025
اشتہار

روس پر خوراک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام

اشتہار

حیرت انگیز

یورپی یونین نے روس پر خوراک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے یوکرین میں 20 ملین ٹن اناج کے ذخیرے کو روکا ہوا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی یونین نے روس پر یہ الزام انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں جاری جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس میں عائد کیا ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ نے دنیا کو خوراک کے بحران سے دوچار کردیا ہے۔

یورپی یونین کے رہنما نے کہا کہ روس یوکرین میں ذخیرہ شدہ 20 ملین ٹن اناج کے ذخیرے کو روک کر خوراک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جس سے افریقہ سمیت دنیا میں خوراک کی کمی کے شکار کئی ممالک متاثر ہوں گے۔

انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ دنیا کے بہت سے ممالک روس اور یوکرین کے اناج اور کھاد پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں لیکن خوراک کا یہ بحران یورپی پابندیوں کی وجہ سے نہیں۔

جوزپ بوریل نے اپنے خطاب میں اس حوالے سے اجلاس کے شرکا کو اعداد وشمار بتآتے ہوئے کہا کہ صرف دو سال کے دوران دنیا میں شدید غذائی کمی کے شکار افراد کی تعداد جو کوویڈ-19 وبا سے پہلے 135 ملین تھی وہ جنوری 2022 میں دگنی ہوکر 276 ملین ہوگئی تھی جس میں یوکرین اور روسی جنگ شروع ہونے کے بعد مزید اضافہ ہوا ہے اور 6 ماہ بعد 323 ملین تک پہنچ چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کا ہر چھٹا شخص اور مجموعی طور پر ایک ارب 20 کروڑ افراد دنیا میں خوراک اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے متاثر ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں