ماسکو: روس نے بحیرۂ اسود کی بندرگاہوں سے یوکرین کے اناج کے جہازوں کو محفوظ راستہ فراہم کرنے کی پیشکش کردی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس نے یوکرین کے اناج کے جہازوں کو محفوظ راستہ فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے تاہم راہداریوں کے قیام کی ذمہ داری لینے سے انکار کیا ہے۔
روس کے اقوام متحدہ میں تعینات سفیر واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ ’ہم محفوظ راہداریوں کے قیام کے ذمہ دار نہیں ہیں تاہم اگر راہداری قائم ہو جائے تو ہم جہازوں کو محفوظ راستہ فراہم کر سکتے ہیں‘۔
خیال رہے کہ روس نے یوکرین پر حملے کے ساتھ بحریہ اسود میں بندرگاہوں کی بھی ناکہ بندی کر رکھی ہے، جس کے باعث یوکرینی اناج کی ترسیل رک گئی ہے، جس کی وجہ سے دنیا میں خوراک کا بحران بڑھ رہا ہے، جبکہ اناج، کھانا پکانے کے تیل، ایندھن اور کھاد کی قیمتوں میں بھی عالمی سطح پر مسلسم اضافہ ہورہا ہے۔
عالمی سطح پر گندم کی سپلائی کا تقریباً ایک تہائی حصہ روس اور یوکرین کا ہے، یوکرین مکئی اور سن فلاور آئل کا بھی بڑا برآمد کنندہ ہے۔