ماسکو : روس کی پولیس نے نوجوان لڑکی کو قتل کرنے والے پروفیسر کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا، معروف تاریخ دان نے اپنی محبوبہ کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق یورپی تاریخ اور خصوصی طور پر 18ویں صدی کے فرانسیسی ڈکٹیٹر نیپولین بونا پارٹ کے دور کی تاریخ پرعبور رکھنے والے روس کے نامور عمر رسیدہ مورخ نے اپنی کم عمر محبوبہ کو قتل کر دیا جبکہ پولیس نے انہیں اپنی کم عمر محبوبہ کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس نے روس کے ادبی، ثقافتی و تاریخی دارالحکومت کہلائے جانے والے شہر سینٹ پیٹرس برگ سے یورپی و سوویت یونین کی تاریخ کے ماہر 63 سالہ پروفیسر الیگ سکولوف کو دریا کے کنارے سے گرفتار کیا۔
پروفیسر الیگ سکولوف کو پولیس نے مشکوک حالت میں اس وقت گرفتار کیا جب وہ دریا کے کنارے بیگ کے ساتھ نشے کی حالت میں تھے۔
پولیس کے مطابق پروفیسر کے بیگ سے ایک پستول اور مقتولہ کے جسم کے اعضا (بازو) برآمد ہوئے، جس کے بعد ملزم کو تفتیش کے لیے تھانے منتقل کیا گیا۔
پولیس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ تفتیش کے دوران الیگ سکولوف نے اپنی کم عمر محبوبہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا اور انکشاف کیا کہ وہ گرل فرینڈ کی لاش کو دریا برد کرنے کے بعد خودکشی کرنے کا ارادہ رکھتے تھا۔
پروفیسر نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے اپنی 24 سالہ محبوبہ انستاسیا یشینکو کو ایک بحث کے دوران دلیل نہ دینے پر قتل کیا اور اس کی لاش کے ٹکڑے کردئیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے پروفیسر کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد گھر پر چھاپہ مار کر مقتول لڑکی کے سر اور جسم کے دیگر اعضا کو بھی برآمد کرلیا۔
مقتول لڑکی کے اہل خانہ سمیت یونیورسٹی طلبہ میں بھی شدید غم و غصّہ پایا جاتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اب 2،000 سے زائد افراد نے ایک آن لائن درخواست پر دستخط کیے ہیں جس میں یونیورسٹی انتظامیہ اورشعبہ تاریخ کے ڈائریکٹر سے متعلق تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔