تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پیوٹن کے قتل کے مطالبے پر روس کا بڑا ردِ عمل

ماسکو: ولادیمیر پیوٹن کے قتل کے مطالبے پر روس کا بڑا ردِ عمل سامنے آیا ہے، ماسکو نے واشنگٹن سے ایک امریکی سینیٹر کی جانب سے قتل کی اپیل پر وضاحت طلب کر لی ہے۔

امریکا میں روسی سفارت خانے نے سینئر سینیٹر لنزی گراہم کے بیان پر وائٹ ہاؤس سے سرکاری وضاحت کا مطالبہ کیا ہے، جنھوں نے سرکاری اہل کاروں سے روسی صدر کو قتل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لنزی گراہم نے ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کھل کر کہا تھا کہ ‘روس میں کوئی تو ایسا ہو جو پیوٹن کو قتل کر دے’۔ فاکس نیوز ٹی وی سے گفتگو میں لنزی گراہم کا یوکرین پر روسی حملے کے حوالے سے کہنا تھا کہ یہ سب اب کیسے ختم ہوگا؟ روس ہی میں کسی کو آگے آنا ہوگا جو اس شخص کو منظر سے ہٹائے۔

’کوئی روسی تو ایسا ہو جو پیوٹن کو قتل کر دے‘

انٹرویو کے بعد گراہم نے ٹوئٹر پر بھی پوسٹس کی ایک سیریز میں واضح اشارے کیے، ان میں امریکی سینیٹر جو سینیٹ کی بجٹ کمیٹی کے رکن بھی ہیں، نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘کیا روس میں کوئی بروٹس ہے؟’ بروٹس وہ تاریخی کردار ہے جس نے طاقت ور رومی حکمران جولیس سیزر کو قتل کر دیا تھا، اور وہ سیزر کا سب سے قریبی اور بااعتماد ساتھی تھا۔

گراہم نے ایک اور ٹوئٹ میں‌ لکھا کہ اگر آپ اپنی باقی زندگی اندھیرے میں نہیں رہنا چاہتے، انتہائی غربت میں باقی دنیا سے الگ تھلگ نہیں‌رہنا چاہتے، اور اندھیرے سے نکلنا چاہتے ہیں، تو آپ کو اس نازک موقع پر اپنا ردِ عمل دکھانا ہوگا۔

امریکا میں روسی سفارت خانے نے کہا کہ وہ ‘اس امریکی کے مجرمانہ بیانات کی سخت مذمت’ کا مطالبہ کرتا ہے۔

بیان میں امریکا میں روس کے خلاف انتہائی سطح کی نفرت اور ‘روسوفوبیا’ کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ، یہ یقین کرنا بہت مشکل ہے کہ جو ملک تمام بنی نوع انسان کے لیے خود کو ‘رہنما ستارہ’ سمجھتا ہے، اور اسی حوالے سے اخلاقی اقدار کی تبلیغ کرتا ہے، اس کا سینیٹر دہشت گردی کی دعوت دے رہا ہے۔

Comments

- Advertisement -