تازہ ترین

چوہدری پرویز الہیٰ کرپشن کے دونوں مقدمات سے بری

گوجرانوالہ : پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور...

پاکستان کا دوست ملک سے سستی ایل این جی خریدنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے آذربائیجان سے سستی ایل این جی...

ڈاکٹر یاسمین راشد جناح ہاؤس حملہ کیس سے بری

لاہور : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی...

جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے 102 شرپسندوں کی شناخت، 13 خواتین شامل

لاہور: جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے 102 شرپسندوں...

روس چین اور دیگر 14 ممالک کی مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز

روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روس نے ووسٹوک2022 مشقوں کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے، مذکورہ مشقوں میں 14 ممالک کی افواج اور ان کےمبصرین بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ووسٹوک۔2022 مشقوں میں روس، چین، بھارت اور آذربائیجان سمیت 14 ممالک سے فوجی اور فوجی مبصرین شریک ہیں۔

Russia starts massive war games with China and other ally states | Military  News | Al Jazeera

ذرائع کے مطابق روس کے 7 شوٹنگ رینجوں ، بحیرہ اوخوتسک اور بحیرہ جاپان میں کی جانے والی ان مشقوں میں 50 ہزار فوجی، 140 طیارے اور 60 جنگی بحری جہازوں سمیت 5 ہزار سے زائد اسلحہ اور فوجی ساز و سامان شامل ہے۔

مذکورہ مشقیں روس جنرل اسٹاف ہیڈ کوارٹر کے زیرِ انتظام ہیں اور ان کا ہدف ملک کے مشرق میں قیام امن اور فوجی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ یہ مشقیں 7 ستمبر تک جاری رہیں گی۔

Russia hosts Vostok 2022 military exercises | Foreign Brief

قبل ازیں روس کی وزارت دفاع نے پیر کے روز بتایا تھا کہ ان مشقوں میں چین، بھارت، لاؤس، منگولیا، نکارا گوا، الجزائر، شام اور سوویت یونین میں شامل کئی سابق ریاستیں شامل ہوں گی۔

فوجی مشقوں کی تفصیل

یہ جنگی مشقیں روس کے مشرق بعید میں سات فائرنگ رینجز میں کی جارہی ہیں۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ مشقوں میں روسی فضائیہ کے دستے، طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار اور فوجی کارگو طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں۔

China to send troops to Russia for 'Vostok' exercise | Reuters

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بحیرہ جاپان میں روسی اور چینی بحریہ ”سمندری مواصلات، سمندر میں اقتصادی سرگرمیوں کے شعبوں اور ساحلی علاقوں میں زمینی دستوں کی مدد کے لیے مشترکہ کارروائی کے لیے مشق کی جارہی ہیں۔

گزشتہ ماہ ان مشقوں کا اعلان کرتے ہوئے روسی فوج نے اس بات پر زور دیا تھا کہ یوکرین پر روسی حملے کے باوجود بھی پہلے سے طے شدہ یہ جنگی تربیت جاری رہے گی۔

 

Comments